0
Tuesday 17 Mar 2015 15:24

دشمن کی خواہش ہے کہ شیعہ سنی کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کیا جائے، علامہ حامد سعید کاظمی

دشمن کی خواہش ہے کہ شیعہ سنی کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کیا جائے، علامہ حامد سعید کاظمی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنت کے مدارس اور مساجد میں ایک بھی دہشت گرد نہیں ہم ان کو کسی بھی وقت چیک کرنے کا چیلنج دیتے ہیں لیکن یہ بھی قابل ذکر ہے کہ بعض مدارس کی کڑیاں دہشت گردوں کے ساتھ ملتی ہیں جن مدارس میں فرقہ واریت، تکفیریت اور مسلمانوں کو کافر کہنے کی تعلیم دی جاتی ہے ان کے خلاف کاروائی ہونے چاہیے۔ یہ ایک سابق فوجی کی باقیات ہیں جو کبھی اس ملک میں امیر المومنین بننے کے خواب دیکھ رہا تھا۔ ان دہشتگرد عناصر کی آماجگاہوں کے خلاف جتنی جلدی ہو سکے آپریشن کیا جائے تا کہ جو پُرامن مدارس ہیں اُن کو بدنام نہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر مذہبی اُمور وجماعت اہلسنت کے مرکزی رہنما علامہ حامد سعید کاظمی نے ''اسلام ٹائمز'' کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ علامہ حامد سعید کاظمی نے مزید کہا کہ دشمن کی خواہش ہے کہ شیعہ سنی کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کیا جائے، پہلے دہشتگرد کہتے تھے شیعہ اس لیے نشانہ بنتے ہیں وہ سرعام مجالس اور جلوس نکالتے ہیں اہلسنت میلادالنبی کی ریلیاں نکالتے ہیں اس لیے اُن پر حملہ کرتے ہیں اب ان عیسائیوں پر کیوں حملہ کیا گیا وہ تو اپنی چاردیواری میں رہ کر عبادت کرتے ہیں؟۔
خبر کا کوڈ : 448108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش