0
Friday 26 Nov 2010 19:52

پارلیمنٹ اور مسجد سمیت اہم شخصیات پر خودکش حملے کی سازش ناکام،خودکش حملہ آور اور منصوبہ بنانے والا وکیل گرفتار

پارلیمنٹ اور مسجد سمیت اہم شخصیات پر خودکش حملے کی سازش ناکام،خودکش حملہ آور اور منصوبہ بنانے والا وکیل گرفتار
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وفاقی پولیس نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس سمیت سرکاری عمارتوں،مسجد اور اہم شخصیات پر حملے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے خودکش حملہ آور اور منصوبہ بنانے والے وکیل کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے خودکش جیکٹ برآمد کر لیا ہے،ملزموں کا تعلق بنوں سے بتایا گیا ہے۔واقعے کے بعد وزیر داخلہ رحمن ملک کی زیر صدارت اجلاس میں اسلام آباد کے ریڈ زون میں پبلک ٹرانسپورٹ کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت میں داخلے کیلئے شناختی کارڈ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ان دونوں دہشتگردوں کو وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور دیگر بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے،ان دونوں دہشتگردوں کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔دہشتگردوں کی گرفتاری کی اطلاع فوری طور پر وزیر داخلہ رحمن ملک کو دی گئی،جنہوں نے ہنگامی طور پر وزارت داخلہ میں سکیورٹی اداروں کا اجلاس بلایا اور اس اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی کی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔ 
وزیر داخلہ رحمن ملک کے مطابق پکڑے گئے ایک دہشتگرد مشتاق کا تعلق بنوں سے ہے اور وہ ایف ایٹ ون میں ایک مسجد کو نشانہ بنانا چاہتا تھا جبکہ دوسرا دہشتگرد پارلیمنٹ ہاؤس اور اسکے اردگرد کے علاقے میں کارروائی کرنا چاہتا تھا۔رینجرز اور ایف سی کی خدمات بھی پارلیمنٹ ہاؤس اور اہم تنصیبات کی حفاظت کیلئے حاصل کی گئیں ہیں۔ 
دریں اثناء نمائندہ جنگ کے مطابق حملہ آور ایف ایٹ تھری میں واقع سیدنا علی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ کرنا چاہتے تھے۔حملہ آوروں کے نام عدنان خان ولد انعام اللہ اور نعیم اللہ خان ولد عزیز اللہ بتائے جاتے ہیں۔تھانہ منڈاں بنوں کے رہائشی یہ خودکش حملہ آور بلوچی پٹھان قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز بنیامین کو خفیہ اداروں سے اطلاع ملی تھی کہ ایف ایٹ تھری اسٹریٹ 43 اسلام آباد میں واقع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ کیلئے دو خودکش بمبار اسلام آباد میں داخل ہو گئے ہیں۔جس پر ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دی گئی جس نے خفیہ طریقے سے ناکہ بندی کر کے خود حملہ آوروں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا اور انہیں مسجد میں پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار کر کے ایک خودکش جیکٹ برآمد کر لی۔ 
پولیس ذرائع کے مطابق مسجد سیدنا علی میں 2008ء سے امامت کا جھگڑا چلا آ رہا ہے،مسجد کمیٹی اور اہل محلہ نے باہمی مشاورت کی بنا پر سابقہ خطیب قاری منیر کو مسجد سے نکال کر امامت قاری صالح محمد کے حوالے کر دی تھی،خودکش بمبار گروپ کی ہمدردیاں قاری منیر کے ساتھ تھیں اور اس رنجش کی بنا پر وہ نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا کرنا چاہتے تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق خودکش بمباروں کے قبضہ سے ملنے والی جیکٹ میں 5 کلو گرام دھماکہ خیز بارود بھرا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق خودکش حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا ملزم نعیم اللہ وکیل ہے،جو پہلے بنوں میں پریکٹس کرتا تھا اور پچھلے چند ماہ سے اسلام آباد کچہری میں پریکٹس کر رہا ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد سید کلیم امام نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے دہشت گردی کا ایک اور واقعہ ناکام بنا کر شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کا فرض ادا کیا۔انہوں نے افسروں اور جوانوں کے لئے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا بھی اعلان کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے دو خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا۔وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ حملہ آور پارلیمنٹ اور ایف ایٹ ون کی مسجد کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔وزیرداخلہ رحمٰن ملک کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس میں پولیس نے بریفنگ میں کہا کہ گرفتار دہشت گرد قاسم منیر اور نعیم اللہ سے خودکش جیکٹ،دھماکہ خیز مواد اور دستاویزات برآمد کی گئی ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک دہشت گرد پارلیمنٹ جبکہ دوسرا شخص ایف ایٹ ون کی مسجد کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ملزمان کا تعلق بنوں سے ہے۔اجلاس میں ریڈ زونز میں عوام کے بغیر شناختی کارڈ سفر کرنے پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔
آج نیوز کے مطابق اسلام آباد میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا،حساس اداروں نے دو دہشت گردوں کو گرفتار کر کے خودکش جیکٹس برآمد کر لیں۔ریڈ زون سمیت وفاقی دارالحکومت کے حساس علاقوں میں بغیر شناختی سفر پر پابندی عائد کر دی گئی۔وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میں سے ایک پارلیمنٹ ہاوٴس اور دوسرا سیکٹر ایف ایٹ ون کی جامع مسجد زینت کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔گرفتار دہشت گردوں کی عمریں بالترتیب اٹھائیس اور اکتیس سال بتائی گئی ہیں۔ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ 
دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد وزارت داخلہ میں سیکورٹی صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا،جس میں پولیس،رینجرز اور سیکورٹی اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیر داخلہ رحمان ملک کی صدارت ہونے والے اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریڈ زون سمیت وفاقی دارالحکومت کے تمام حساس علاقوں میں شناختی کارڈ کے بغیر سفر پر پاپندی ہو گی۔کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر اسلام آباد میں تمام اہم عمارتوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ شناختی کارڈ کے بغیر سفر سے گریز کریں۔
خبر کا کوڈ : 45192
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش