0
Friday 22 May 2015 15:04

سانحہ صفورا میں پھینکے گئے پمفلٹس دہشتگردوں کی گرفتاری کا سبب بنے

سانحہ صفورا میں پھینکے گئے پمفلٹس دہشتگردوں کی گرفتاری کا سبب بنے
اسلام ٹائمز۔ سانحہ صفورا کی تحقيقات ميں اہم انکشافات ہوئے ہیں، پھینکے گئے پمفلیٹس دہشتگردوں کی گرفتاری کا سبب بنے، سعد عزیز اور طاہر منہاس نے بس میں اسماعیلیوں کو گولياں ماریں۔ تفصیلات کے مطابق تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ سانحہ صفورا میں پھینکے گئے پمفلٹس دہشتگردوں کی گرفتاری کا سبب بنے، کراچی پولیس پمفلٹس کا تعاقب کرتے کرتے دہشتگردوں تک پہنچی، امریکی خاتون ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر حملے کے بعد بھی یہی پمفلٹس پھینکے گئے تھے۔ کیماڑی مقابلے میں ہلاک دہشتگردوں سے اظہار ہمدردی نے تفتیش کاروں کی توجہ دہشتگردوں کی جانب کرائی، تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ مرکزی دہشتگرد طاہر منہاس کا بھائی شاہد، معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر قاتلانہ حملے کے دوران پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا، دہشتگرد شاہد کی ہلاکت کے بعد ساںحہ صفورا کے پمفلٹ میں راؤ انوار کا نام شامل کیا گیا، جس کے بعد کڑی سے کڑی ملتے ہوئے طاہر تک جا پہنچی، جس نے اپنے دہشتگرد بھائی کی ہلاکت کا بدلہ 45 معصوم انسانوں کی جان لے کر لیا۔

اطلاعات کے مطابق سعد عزیز اور طاہر نے بس میں بیٹھے اسماعیلیوں کے سروں پر گولیاں ماریں۔ سعد آئی بی اے سے گریجویٹ ہے، جبکہ ایک اور دہشتگرد اظہر عشرت نے 2004ء میں سرسید یونیورسٹی سے الیکٹرانکس انجینیئرنگ کی، طاہر منہاس نارتھ ناظم آباد بلاک ایم کا رہائشی تھا، جبکہ اس کا آبائی شہر جہلم ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق دہشتگردوں نے فرار ہونے کیلئے دو گاڑیاں استعمال کیں، واردات کے بعد ایک ٹیم ٹول پلازہ اور ایک سپر ہائی وے کی جانب فرار ہوئی، جبکہ دشتگردوں سے تفتیش کے بعد رپورٹ وفاقی وزیر داخلہ کو بھیج دی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سرسید انجینئرنگ یونیورسٹی سے دہشتگرد اظہر عشرت کا تعلیمی ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا ہے۔ اظہر نے سن دو ہزار میں انجینئرنگ یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا، جبکہ دو ہزار تین میں اسکالر شپ کیلئے اپلائی بھی کیا تھا۔ ملزم اظہر عشرت کا بھائی اطہر عشرت عرف سائیں بھی انجینئرنگ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہے، جبکہ ملزم نے نیشنل کیڈٹ کور کی تربیت بھی مکمل کر رکھی تھی۔
خبر کا کوڈ : 462379
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش