0
Saturday 20 Jun 2015 21:59

اگر تالا بند نہ کرتے تو امام باڑوں کی آمدنی کا اندازہ بھی نہ ہوتا، مولانا سید کلب جواد

اگر تالا بند نہ کرتے تو امام باڑوں کی آمدنی کا اندازہ بھی نہ ہوتا، مولانا سید کلب جواد
اسلام ٹائمز۔ شیعہ وقف بورڈ میں پھیلی بدعنوانیوں اور سرکار کی ناانصافیوں کے خلاف آج مسلسل پندرہ دن ہوگئے، بڑے امام باڑے لکھنو کا تالا بند رہا اور انجمنوں کا دھرنا جاری رہا۔ مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ مجھ پر امام باڑوں میں تالا بندی اور دیگر معاملوں کو لیکر 15 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اور کہا گیا ہے کہ بارہ دن امام باڑے پر تالابندی کی وجہ سے ٹرسٹ کو ڈیڑھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا، انہوں نے کہا کہ اگر ہم تالا بندی نہ کرتے تو شاید قوم کو یہ بھی معلوم نہ ہوتا کہ امام باڑوں سے کتنی آمدنی ہوتی ہے اگر یہ آمدنی قوم کے نوجوانوں پر خرچ ہو انکی تعلیم کے لئے خرچ ہو تو کیا کچھ نہیں ہوتا لیکن وقف کا سارا پیسہ اوپر سے لیکر نیچے تک ہر ادھیکاری اور سرکار کے سپریمو سے لیکر وزیراعلیٰ تک پہونچتا ہے۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ اگر ان ایف آئی آر میں مجھے جیل ہوتی ہے تو قوم کی ذمہ داری ہے کہ وقف کی تحریک کو زندہ رکھیں اور آگے بڑھاتے رہیں اب کامیابی نزدیک ہے اور ہمیں کامیابی سے کوئی روک نہیں سکتا۔
خبر کا کوڈ : 467741
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش