0
Wednesday 15 Jul 2015 16:43

برطانوی اخبار نے عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کی ڈگری پر سوالیہ نشان اٹھا دیا

برطانوی اخبار نے عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کی ڈگری پر سوالیہ نشان اٹھا دیا
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کی ڈگری کے حوالے سے برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ ریحام خان نے جس کالج سے براڈ کاسٹر جرنلزم کی ڈگری حاصل کی وہ کالج یہ کورس ہی نہیں کرواتا۔ ریحام خان نے اپنی ڈگری سے متعلق غلط بیانی سے کام لیا۔ اخبار کے مطابق لنڈسے کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے ریکارڈ میں ریحام خان کے نام سے کوئی اسٹوڈنٹ نہیں اور نہ ہی ہم براڈ کاسٹر جرنلزم کی کوئی ڈگری جاری کرتے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ انہوں نے ریحام خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ ڈیلی میل نے لکھا کہ اس سے پہلے بھی ریحام خان نے اپنے سابق شوہر پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بناتے رہے تاہم ڈاکٹر اعجاز احمد نے اسکی سختی سے تردید کی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ واضح رہے اسی اخبار نے ہی ریحام خان کی عمران خان سے خفیہ شادی کی خبر بریک کی تھی۔ ریحام خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی میڈیا سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ آج کی خبر سے ثابت ہوتا چند لوگوں کو مخصوص ایجنڈا ہے اور میڈیا اس بے مقصد پروپیگنڈے کی تشہیر کر رہا ہے۔ یعنی سوال گندم جواب چنا ریحام خان نے لکھا کہ پاکستان میں حقیقی مسائل اجاگر کریں تو ایک لابی حملہ آور ہو جاتی ہے ایسے ہتھکنڈے انہیں مقصد سے دور نہیں کر سکتے۔

ریحام خان کی جرنلزم میں پوسٹ گریجویشن کی جس ڈگری کے جعلی ہونے کے چرچے ہیں اس کی بنیاد پر وہ معروف برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں چار ہفتے کی انٹرن شپ بھی کر چکی ہیں جس کے بعد انہیں برطانوی لیگل ٹی وی سے جاب کی آفر ہوئی وہ 2006 میں لیگل ٹی وی کے ایک پروگرام کی میزبان بنیں اور ایگزیکٹو پروڈیوسر کا عہدہ ملا۔ اسی ڈگری کا سہارا لیتے ہوئے صحافتی زندگی میں ریحام خان نے ایک اور زینہ عبور کیا اور 2007 میں ایک برطانوی ریڈیو میں بریک فاسٹ نیوز اینڈ اسپورٹس میں بطور میزبان کام کیا وہ اس پروگرام کی پروڈیوسر بھی خود تھیں۔ اس طرح وہ ریڈیو میں صبح پانچ بجے شو کرتیں جبکہ شام کو ٹی وی کی نوکری کرتی رہیں۔ 2008 میں بی بی سی ٹی وی کی صبح کی شفٹ میں انہوں نے نوکری کا آغاز کیا اور بی بی سی میں ساڑھے چار سال تک کام کیا اس دوران انہیں سینئر براڈ کاسٹ جرنلسٹ کے عہدے پر ترقی بھی ملی تاہم انہوں نے 2012 میں اس نوکری سے استعفیٰ دے دیا۔ 2013 میں وہ پاکستان میں عام انتخابات کو کور کرنے آئیں یہاں آ کر ان کے دل میں پھر سے میڈیا سے وابستہ ہونے کی خواہش مچلی اور دو مقامی نیوز چینلز نیوز کیساتھ کچھ عرصہ کام کرتی رہیں جبکہ سرکاری ٹی وی پی ٹی وی سے بھی تھوڑی مدت کے لیے وابستہ ہوئیں جبکہ آج کل وہ ایک ہم عصر ٹی وی کی میزبانی کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 474033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش