0
Thursday 20 Aug 2015 00:30

پاکستان کا انڈونیشیا سے تجارت میں خسارہ 200 فیصد بڑھ گیا

پاکستان کا انڈونیشیا سے تجارت میں خسارہ 200 فیصد بڑھ گیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے تجارتی خسارے میں 200 فیصد اضافے کے بعد انڈونیشیا سے ترجیحی تجارتی معاہدے کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تجارتی خسارہ کم کرنے کے سلسلے میں انڈونیشی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی پہلے سے زیادہ رسائی کیلیے کوششوں کی جائیں گی۔ وزارت تجارت کی دستاویزات کے مطابق وزارت تجارت نے 5 سال میں واحد مسلم ملک انڈونیشیا سے کیے گئے ترجیحی تجارتی معاہدے سے دونوں ممالک کے تجارتی خسارے میں 200  فیصد کا اضافہ ہو گیا۔

2009-10 میں پاکستان کی انڈونیشیا کو برآمدات 7 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات 64 کروڑ ڈالر سے زائد تھیں، پاکستان کا انڈونیشیا سے تجارتی خسارہ 56 کروڑ سے زائد تھا، انڈونیشیا سے تجارتی معاہدے کے بعد اب پاکستان کا تجارتی خسارہ ڈیرہ ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس وقت پاکستان کی برآمدات 12 کروڑ 31 لاکھ ڈالر ہیں جبکہ درآمدات 1 ارب 58کروڑ سے زائد ہوگئی ہیں، تجارتی خسارے کی بنیادی وجہ انڈونیشیا سے بڑی مقدار میں پام آئل کی درآمد ہے، پاکستان نے 1.9 ارب ڈالر مالیت کا 2.9 ملین ٹن پام آئل درآمد کیا، پام آئل کی مجموعی ملکی درآمدات کا 52 فیصد انڈونیشیا سے درآمد کیا گیا، پام آئل پکانے کے تیل اور دیگر اشیا صرف کے لیے خام مال کی حیثیت رکھتا ہے۔

پام آئل کی ارزاں نرخوں پر دستیابی پیداواری لاگت میں کمی پر منتج ہوئی اور صارفین مستفید ہوئے ہیں، تجارتی خسارہ کم کرنے اور انڈونیشیا کے لیے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرنے کے سلسلے میں وزارت تجارت نمائشوں، تجارتی میلوں اور کاروباری وفود جیسی تجارت کو فروغ دینے سے متعلق سرگرمیوں کا اہتمام کر رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 480861
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش