0
Wednesday 26 Aug 2015 15:10

کراچی میں نصب 60 فیصد سی سی ٹی وی کیمرے بند، امن و امان کو خطرہ لاحق

کراچی میں نصب 60 فیصد سی سی ٹی وی کیمرے بند، امن و امان کو خطرہ لاحق
اسلام ٹائمز۔ سندھ پولیس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے 60 فیصد کام کرنا بند کر دیا، سرویلنس کیمروں کی سہولت فراہم کرنے والی نجی کمپنی کو مرمت کی مد میں 3 سال سے ادائیگی نہیں کی گئی، جس کے باعث واجبات 20 کروڑ 2 لاکھ روپے (202 ملین) تک پہنچ گئے ہیں، کمپنی اس سے قبل بھی کئی بار کیمرے بند کر چکی ہے، لیکن پولیس حکام ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں ہیں، کیمرے بند ہونے سے امن و امان کی صورتحال کو بھی خطرات لاحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے جدید ترین شہروں کی طرز پر کراچی میں سرویلنس کیمروں کا پروجیکٹ شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد شہر کی مکمل مانیٹرنگ اور جرائم پر قابو پانا تھا، منصوبے کی اسٹڈی 2009ء میں شروع کی گئی، متعلقہ پولیس افسران نے مختلف ممالک کے دورے کئے، جہاں کے سرویلنس سسٹم کا جائزہ لیا گیا۔

مروجہ قوانین کے تحت منصوبے کا ٹینڈر کیا گیا، جو کہ ایک نجی کمپنی نے جیتا، بعد ازاں مختلف رکاوٹیں عبور اور مشکلات حل کرتا ہوا، بالآخر 2011ء میں منصوبے کا افتتاح ہوا، منصوبے کے تحت 960 کیمرے مختلف مقامات پر لگائے گئے، جس میں ضلع جنوبی کو مکمل طور پر مانیٹر کیا گیا۔ نجی کمپنی آئی ٹی سہولت فراہم کر رہی ہے، لیکن جب سے اس منصوبے کا آغاز ہوا ہے، اس وقت سے اب تک کمپنی کو مینٹیننس کی مد میں کوئی واجبات ادا نہیں کئے گئے۔ کمپنی کے واجبات 20 کروڑ 2 لاکھ روپے (202 ملین) تک جا پہنچے، کمپنی حکام نے کئی بار سندھ پولیس کو خط لکھے، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، اپنی تمام تر کوششوں میں ناکامی کے بعد کمپنی نے 60 فیصد آپریشنز بند کر دیئے۔

واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث اس سے قبل بھی کئی مرتبہ کمپنی حکام کیمرے بند کر چکے ہیں، ادائیگی کیلئے زور دیا گیا، لیکن پولیس حکام ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ چند ماہ قبل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ اس وقت آئی جی سندھ نے کمپنی حکام سے خود ملاقات میں واجبات کی ادائیگی کا یقین دلایا، لیکن اس کا بھی اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ مییڈیا رپورٹس کے مطابق کیمرے بند ہونے سے امن و امان کی صورتحال کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ خصوصی طور پر شہر کی سڑکوں پر ہونے والے جرائم کی سی سی ٹی وی فوٹیجز محفوظ ہوتی تھیں، جس کی بدولت تفتیشی افسران کو کافی سہولت ہو جاتی تھی، کئی کیسز سی سی ٹی وی فوٹیجز کی بدولت ہی حل ہوئے، کیمرے بند ہونے کے بعد خصوصاً اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں پولیس حکام کو مزید مشکلات دریپش آسکتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 482112
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش