0
Tuesday 29 Sep 2015 07:39

دفعہ 370 چیلنج، دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ عرضی سماعت کیلئے منظور

دفعہ 370 چیلنج، دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ عرضی سماعت کیلئے منظور
اسلام ٹائمز۔ دہلی کی عدالت عالیہ نے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت فراہم کرنے والی دفعہ 370 کو کالعدم قرار دینے سے متعلق دائر ایک مفاد عامہ عرضی کو سماعت کیلئے منظور کیا ہے۔ 22 سالہ عرضی گذار کماری وجیا لکشمی نے اپنی درخواست میں یہ دلیل پیش کی ہے کہ دفعہ 370 ریاست جموں و کشمیر کو عارضی طور خصوصی آئینی حیثیت فراہم کرتی ہے جو 1957ء میں اسمبلی تحلیل کرنے سے ہی منسوخ ہوجاتی ہے۔ عرضی گزار نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ آیا 26 جنوری 1957ء کو ریاستی اسمبلی کی تحلیل سے ہی دفعہ 370 کے تحت فراہم کی گئی خصوصی آئینی حیثیت ازخود منسوخ ہوجاتی ہے۔

دہلی عدالت عالیہ کے چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس جیانت ناتھ نے اس کیس کی سماعت کیلئے 19 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370 ریاست جموں و کشمیر میں آئین کی تشکیل دینے کے عمل تک ہی معتبر تھی جسے بعد میں کالعدم قرار دیا جانا چاہئے تھا۔ اسکے علاوہ عرضی میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ”دفعہ 370 کی شقوں کو برقرار رکھنا حتیٰ کہ جموں وکشمیر کی اسمبلی کی تحلیل اور اسکے آئین کی تشکیل کے بعد بھی اسے جاری رکھنا، آئین ہند کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جولائی 2014ء میں دفعہ 370 کے خاتمے کیلئے دائر مفاد عامہ عرضی کو سپریم کورٹ نے یکسر خارج کردیا تھا اور عرضی گذار کو اس حوالے سے عدالت عالیہ کا رخ کرنے کا مشورہ دیا۔
خبر کا کوڈ : 487920
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش