0
Tuesday 29 Sep 2015 09:16

حکومت کا آرمی چیف کی مدت ملازمت 4 سال کرنے پر غور

حکومت کا آرمی چیف کی مدت ملازمت 4 سال کرنے پر غور
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت ملازمت میں رسمی طور پر ایک سال کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 3سال سے 4سال کرنے کی تجویز کے بارے میں حال ہی میں سرگرمی سے غوروخوص کیا ہے اور اس سلسلے میں بلاواسطہ تجاویز متعلقہ دفاتر کو بھجوائی گئی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کے آفس کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ تجویز غیررسمی طور پر اعلیٰ فوجی حکام کے سامنے رکھی گئی تھی جس پر موجودہ فوجی قیادت نے مشورہ دیا کہ حکومت اس تجویز پر عملدرآمد نومبر 2016ء میں آنیوالے نئے آرمی چیف کی مدت ملازمت بڑھا کر کرے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وفاقی حکومت کو موثر انداز میں آگاہ کر دیا ہے کہ وہ اپنے عہدے کی مدت میں توسیع نہیں چاہتے۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو لیکر میڈیا میں کئی افواہیں زیرگردش ہیں۔ آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع کی روایت جنرل پرویزمشرف نے ڈالی تھی جنھوں نے خود کو 2001ء سے 2008ء تک توسیع دی۔ جنرل اشفاق پرویزکیانی کی مدت میں بھی توسیع کی گئی۔ یہ معاملہ عوامی بحث کا بھی حصہ رہا ہے جبکہ معاشرے کے کئی حصوں نے اس تجویز کی حمایت بھی کی ہے تاہم دفاعی ماہرین کو یقین ہے کہ جنرل راحیل شریف ملک کو درپیش مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ایک تاریخی مثال قائم کر رہے ہیں اور بظاہر وہ ایسی کوئی مثال قائم کرنے میں دلچسپی رکھنا پسند نہیں کریں گے جسے اداروں کی مضبوطی کیلیے غیرصحتمندانہ قرار دیا جائے۔

جنرل راحیل کودہشت گردوں کیخلاف شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کرنے اور سول حکومت کیساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے کی وجہ سے عوامی حلقوں میں قدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ کراچی میں آپریشن اور امن کی بحالی کا کریڈٹ بھی انھیں ہی دیا جاتا ہے۔ انھوں نے فوج کے اندر خوداحتسابی کا نظام قائم کیا اور وہ اپنے پیشروؤں کیلیے اعلیٰ روایات چھوڑ کر جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 487930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش