0
Saturday 3 Oct 2015 17:16

فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ مشاورت سے کیا جانا ضروری ہے، آل فاٹا گرینڈ جرگہ

فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ مشاورت سے کیا جانا ضروری ہے، آل فاٹا گرینڈ جرگہ
اسلام ٹائمز۔ آل فاٹا گرینڈ جرگے میں قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ فاٹا کے ایک کروڑ عوام کے مستقبل کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے، چند پارلمنٹرین کے کہنے پر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کرنیکا بل پیش کرنا، فاٹا کے عوام کیساتھ زیادتی ہے۔ سب سے پہلے فاٹا کے عوام کو اپنے علاقوں میں واپس بھیجا جائے اور آپریشن سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ جب تک فاٹا کے لوگ اپنے علاقوں میں آباد نہ ہو جائیں، اس وقت تک فاٹا کے عوام پر کوئی فیصلہ مسلط کیا گیا، تو بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ حق نواز پارک ڈیرہ اسماعیل خان میں منعقد ہونے والے آل فاٹا گرینڈ جر گہ سے تمام فاٹا اور ایف آر سے آئے ہوئے قبائلی عمائدین جس میں ملک نصیر خان وزیر، سینیٹر محمود خان، سابقہ ایم پی اے غلام قادر بیٹنی، حاجی افتح خان، ملک بادشاہی خان محسود، ملک عزیز اللہ، ملک مسعود خان محسود، حاجی محمد محسود، سابقہ سینیٹر حمید اللہ جان، مولانا جمال الدین سیفران کمیٹی چیئرمین، سابقہ ایم این اے حاجی باز گل آفریدی، حفیظ الرحمان باجوڑ، حبیب ملک اورکزئی چیئرمین متحدہ قبائل پارٹی، سابقہ ایم این اے کامران وزیر، ملک خون مرجان، اور دیگر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ، فاٹا کے عوام، مشران اور تمام رہنماوں کی مشاورت سے کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے فاٹا کے عوام کو اپنے علاقوں میں آباد کیا جائے اور فوری طور پر عسکری آپریشن سے ہونے والے تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ پاک فوج کے سربراہ پر ہمیں مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے، جنہوں نے ملک کو مشکل سے نکال کر اپنے قدموں پر کھڑا کیا اور ہم پاک فوج کے سربراہ سے اپیل کرتے ہیں کہ فاٹا کے عوام پر ہونے والے ظلم کا نوٹس لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 488786
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش