0
Friday 16 Oct 2015 19:25

عزاداری امام کیلئے کٹ تو سکتے ہیں سمجھوتہ نہیں کر سکتے، علامہ اسدی

عزاداری امام کیلئے کٹ تو سکتے ہیں سمجھوتہ نہیں کر سکتے، علامہ اسدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ نواسہ رسولؑ کی کربلا میں بے مثال قربانی کو ہر مسلمان اپنی جگہ اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، نواسہ رسولؑ سے عقیدت صرف فقہ جعفریہ کا عقیدہ نہیں بلکہ ہر بنی نوع انسان کا ایمان ہے، محرم الحرام کے ان مقدس ایام میں پنجاب حکومت کی جانب سے عزاداروں، علماء، خطباء اور ذاکرین کو بلا جواز ہراساں کیا جا رہا ہے، پنجاب پولیس کی جانب سے چاردیواری کے اندر خواتین کی مجالس روکنے کیلئے چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے، ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ پنجاب حکومت آخر چاہتی کیا ہے اور کس کی خوشنودی کیلئے ہماری مذہبی آزادی کو سلب کرنے پر بضد ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ اور شہباز شریف صاحب سن لیں ہم نواسہ رسولؑ کی حرمت اور عزادادری امام مظلومؑ کیلئے کٹ تو سکتے ہیں لیکن کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں، دنیا کی تاریخ گواہ ہے، عاشقان محمد وآل محمد کسی بھی ظالم جابر کے سامنے سر جھکانے کے بجائے گردن کٹوانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں علماء و ذاکرین کی ضلع بندیاں لوگوں سے ان کی مذہبی آزادی چھیننے کے مترادف ہے، ملت جعفریہ پاکستان دہشتگردی کی سب سے زیادہ متاثرہ فریق ہے، ہمارے ساتھ جہاں جہاں بھی ن لیگ کی حکومت ہے وہاں پر منظم طریقے سے انتقامی کارروائیاں جاری ہیں، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، ہم فرقہ پرستی اور انتہا پسندی کو پاکستان کیخلاف سازش سمجھتے ہیں، جنوبی پنجاب میں حکومت دہشتگرد گروہوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، ہمارے خلاف کارروائیوں کا ایک مقصد انہی دہشتگردوں کو خوش کرنا بھی ہے۔ علامہ عبدالخالق اسدی کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پر ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری اور میلاد مصطفیٰۖ کیخلاف کوئی بھی عمل ہمارے لئے قابل قبول نہیں، ہم ذکر محمد و آل محمد کیلئے کسی سے اجازت نہیں لیں گے، یہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، ہم اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پریس کانفرنس کے موقع پر صوبائی رہنما علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ اصغر عسکری، سید اسد عباس نقوی، علامہ مظہر حسین اور رائے ماجد علی بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 491620
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش