0
Monday 2 Nov 2015 23:48

گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے میں وفاقی حکومت سنجیدہ نہیں، آغا علی رضوی

گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے میں وفاقی حکومت سنجیدہ نہیں، آغا علی رضوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان کہا ہے کہ صوبائی حکومت کشمیر کی وکالت چھوڑ کر گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے لئے جدوجہد کرے، مسلم لیگ نون کی صوبائی اور وفاقی حکومت میں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق ملنے کا کوئی امکان ہے اور نہ گلگت اسکردو روڈ سمیت دیگر اعلانات پر عمل ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ صوبائی حکومت بھی سابقہ حکومت کی پٹری پر چل پڑی ہے اور جس تیزی کے ساتھ اداروں میں غیر قانونی تقرریوں، انتقامی کارروائیوں، اقربا پروریوں اور طاقت کے استعمال کا آغاز کر دیا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ سابقہ حکومت کو بہت جلد پیچھے چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ جس خطے کا وزیراعلٰی اپنے خطے کے ساتھ ہی مخلص نہ ہو، وہاں کیا ترقی ہوسکتی ہے، جس جماعت نے الیکشن کے دنوں سب سے زیادہ آئینی حقوق کی بات کی ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے، اب وہی جماعت اپنی باتوں سے مکر گئی ہے اور گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے لئے نہ صرف سنجیدہ نہیں بلکہ انکے گلے میں مسئلہ کشمیر کی ہڈی پھنسی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر ایشو کے مخالف نہیں، لیکن کشمیر کے نام پر گلگت بلتستان کے حقوق کو پائمال کرنا افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔ ہم کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں استصواب رائے کے ذریعے انکے مستقبل کا فیصلہ چاہتے ہیں، کوئی یہ نہ سمجھیں کہ ہم مسئلہ کشمیر کے ہی مخالف ہیں بلکہ ہم سمجھتے ہیں کشمیر کی صورتحال گلگت بلتستان سے زیادہ بہتر ہے، جبکہ جی بی محرومی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں گلگت بلتستان کو اپنی چراگاہ سمجھتی ہیں اور یہاں کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتی ہیں، ان ستر سالوں میں آئینی حقوق کے لئے کچھ بھی نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کچھ کریں گے۔ ریاستی اداروں بالخصوص فوج کو اس حساس خطے کو آئینی حصہ بنانے کے لئے مخلص ہونے اور کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 495298
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش