0
Thursday 19 Nov 2015 02:44
داریل تانگیر میں کارروائی کیلئے سکیورٹی فورسز کو فری ہینڈ دیدیا

گلگت میں کہا جاتا ہے کہ میں دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتا ہوں، حفیظ الرحمان

گلگت میں کہا جاتا ہے کہ میں دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتا ہوں، حفیظ الرحمان
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیراعلٰی حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ داریل و تانگیر کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو فوج کے حوالے کیا جائے گا اور پرانے و نئے تمام منصوبے آئندہ فوج کی نگرانی میں مکمل ہوں گے، بہت جلد داریل تانگیر کو ضلع بنا دیا جائے گا، مغوی انجینئرز کو 3 روز کے اندر بازیاب کرانے میں جرگہ اپنا کردار ادا کرے، گلگت بلتستان میں کہیں بھی دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ وزیراعلٰی جی بی نے تانگیر کے مقام پر عمائدین و عوام اور مقامی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داریل و تانگیر کیلئے جامع ترقیاتی پیکج تیار ہے۔ مجھے گلگت میں لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ قراقرم یونیورسٹی کے واقعہ میں طلباء پر مقدمات بنے مگر داریل و تانگیر سے 2 انجینئرز اب تک بازیاب نہیں کرا سکے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت میں مجھے بھی کہا جاتا ہے کہ میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا ہوں، لیکن تانگیر کے مقام پر ایک ہی طبقہ فکر سے مخاطب ہوتے ہوئے میں ببانگ دہل کہتا ہوں کہ دہشتگردی چاہے گلگت میں ہو یا داریل تانگیر میں، مذمت کرتا ہوں اور دہشت گردوں کیخلاف کارروائی پر یقین رکھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ عوامی ووٹوں سے حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی ہے اور ہم عوامی لوگ ہیں، ہم بلاتفریق خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ میں نے داریل و تانگیر میں چھپے اشتہاریوں کا دائرہ تنگ کرنے کیلئے سکیورٹی اداروں کو فری ہینڈ دے دیا ہے۔ چند عناصر پورے معاشرے کیلئے ناسور ثابت ہو رہے ہیں، دیامر کے ننانوے فیصد لوگ مہمان نواز اور پرامن ہیں، ایک فیصد دہشت گردوں نے علاقائی روایات اور امن کا مذاق اڑایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرز کے اغواء سے داریل و تانگیر کی مہمان نوازی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 498780
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش