0
Sunday 3 Jan 2016 02:45

ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیئے

ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیئے
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیر ایجوکمیشن کے چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیئے ہیں۔ ڈاکٹر عاصم کے مطابق عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ گروپوں کو صوبائی وزراء ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، اویس مظفر ٹپی اور قادر پٹیل کے ذریعے اسلحہ پہنچایا جاتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور سابق صدر آصف زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش سب کچھ اگل دیا ہے۔ اعترافی بیان پر ڈاکٹر عاصم حسین کے دستخط موجود ہیں۔ سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے تفتیشی حکام کو بتایا کہ جو ملزم رینجرز اور پولیس کی گرفتاری کے خوف سے روپوش ہونا چاہتے تھے۔ انہیں وہ مریض بنا دیتے تھے۔ اسپتال کے عملے کو اس سلسلے میں خصوصی ہدایات دی گئی تھیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ متعدد دہشت گردوں اور سنگین جرائم میں ملوث ملزموں کا ریکارڈ ان کی نشاندہی پر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے رینجرز نے حاصل کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا یہ بیان 25 نومبر کو تفتیشی افسر راؤ ذوالفقار نے لیا تھا جس کے بعد حکومت سندھ نے انہیں ہٹا دیا تھا۔ دوسری جانب ڈاکٹر عاصم حسین کی جے آئی ٹی رپورٹ میں مزید سنسنی خیز انکشافات منظرعام پر آ ئے ہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مشترکہ تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ گروپوں کو پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کے حکم پر پہلے ذوالفقار مرزا پھر اویس مظفر ٹپی اور ان کے بعد قادر پٹیل کے ذریعے اسلحہ فراہم کیا جاتا تھا جبکہ صوبائی وزراء اور پیپلز پارٹی کے عہدے دار گینگ وار گروہوں میں مسلح تصادم کرانے میں ملوث رہے۔
خبر کا کوڈ : 509795
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش