0
Wednesday 13 Jan 2016 18:57

سندھ حکومت نے فنڈ نہیں دیے، بلدیہ عظمی کراچی مفلوج ہوگئی

سندھ حکومت نے فنڈ نہیں دیے، بلدیہ عظمی کراچی مفلوج ہوگئی
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی جانب سے فنڈز نہ ملنے کے باعث بلدیہ عظمی کراچی مفلوج ہوگئی ہے۔ سیوریج سسٹم بحال کرنے اور کچرا اٹھانے والی 30 سے 40 فیصد مشینری خراب ہونے کے باعث شہر میں غلاظت کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔ میوہ شاہ قبرستان کے قریب واقع کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کا مشینری پول ڈپو کسی کباڑ خانے کی طرح ہوگیا ہے، جہاں بیش قیمت گاڑیاں صرف اس لئے گل سڑ رہی ہیں کہ سندھ حکومت کی جانب سے انکی مرمت کی مطلوبہ رقم جاری نہیں کی گئی، ان گاڑیوں کے کارآمد نہ ہونے سے شہر کی شاہراہیں اور گلی محلے غلاظت سے اٹ گئے ہیں۔ کے ایم سی کی 30سے 40 فیصد مشینری مرمت نہ ہونے کے باعث خراب پڑی ہے، متعلقہ حکام پچھلے تین سال سے 90 کروڑ روپے طلب کرر ہے ہیں تاہم سندھ حکومت نے اب تک صرف 15 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اربوں روپے کی 850 سے زائد مشینوں میں سے صرف 200 سڑکوں پر ہیں جبکہ باقی چھ ڈی ایم سیز اور دیگر آفسوں میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لئے مختص مشینیں بھی تباہی سے دوچار ہیں۔ سندھ حکومت نے کے ایم سی کو مطلوبہ فنڈز فراہم نہ کئے تو کراچی میں صفائی ستھرائی کے علاوہ، صحت کے مسائل بھی قابو سے باہر ہوجائیں گے۔ کروڑوں روپے کی لاگت سے شہر کو صاف کرنے والی یہ مشینیں خستہ حالی کا شکار ہیں۔ فنڈز کی کمی اور مرمت نہ ہونے کے باعث شہر سے مطلوبہ مقدار میں اب کچرا نہیں اٹھایا جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 512289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش