0
Sunday 30 Jan 2011 16:03

امریکہ مصر میں ایران جیسا انقلاب نہیں بلکہ کنٹرولڈ تبدیلی چاہتا ہے،امریکی عہدیدار، امریکہ مصر میں تبدیلی کا خفیہ حامی،برطانوی اخبار

امریکہ مصر میں ایران جیسا انقلاب نہیں بلکہ کنٹرولڈ تبدیلی چاہتا ہے،امریکی عہدیدار، امریکہ مصر میں تبدیلی کا خفیہ حامی،برطانوی اخبار
 واشنگٹن:اسلام ٹائمز-امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ مصر میں تبدیلی چاہتا ہے لیکن ایران کے طرز کا انقلاب نہیں اور یہ تبدیلی مرحلہ وار بنیادوں پر آنا چاہئے۔ ایک امریکی اخبار نے واشنگٹن سے اوباما انتظامیہ کے ایک اعلٰی عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکہ کو مصر میں صدر حسنی مبارک کی طرف سے کی گئی حکومتی تبدیلیوں پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن اپوزیشن اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے گروپوں کو مزید آزادی دینے سمیت مزید تبدیلی چاہتا ہے۔ امریکی عہدیدار کے مطابق امریکہ مرحلہ وار کنٹرولڈ تبدیلی چاہتا ہے تاکہ ایران انقلاب جیسی صورتحال پیدا نہ ہو۔ ان کے مطابق انیس سو نواسی میں ایران میں امریکہ کو شاہ ایران کے جانے کے بعد بالکل غیرمتوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جو وہ مصر میں نہیں چاہتا۔
ادھر ایک برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کو امریکا کی مخفی حمایت حاصل ہے، امریکی سفارتکاروں کو حالیہ تبدیلی کی لہر سے دو ہزار آٹھ میں آگاہ کر دیا گیا تھا۔ برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مصر میں امریکی سفارتخانے نے ایک حکومت مخالف نوجوان کی نیویارک میں سرگرم نوجوان کارکنوں کی کانفرنس میں شرکت کیلئے خفیہ طور پر مدد کی تھی۔ اس کی شناخت کو مکمل طور پر مصری پولیس سے چھپایا گیا تھا۔
اس نوجوان نے دسمبر دو ہزار آٹھ میں مصر واپسی پر امریکی سفارتکاروں کو بتایا تھا کہ اپوزیشن کے ایک اتحاد نے دو ہزار گیارہ میں صدر حسنی مبارک کا تختہ الٹ کر جمہوری حکومت کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس نوجوان کو مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اخبار کے مطابق یہ دستاویز وکی لیکس کی طرف سے جاری کی گئی خفیہ دستاویزات میں بھی شامل ہے۔

خبر کا کوڈ : 52597
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش