0
Sunday 17 Apr 2016 18:58

پاناما لیکس میں مدارس سے پڑھے ہوئے لوگوں کے نام نہیں، حافظ نعیم الرحمن

پاناما لیکس میں مدارس سے پڑھے ہوئے لوگوں کے نام نہیں، حافظ نعیم الرحمن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی و سابق ایم این اے حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں مدارس سے پڑھے ہوئے لوگوں کے نام نہیں بلکہ کالج اور یونیورسٹی کے پڑھے ہوئے لوگوں کے نام آ رہے ہیں۔ انگریز نے برصغیر کے مسلمانوں کا عربی اور فارسی سے ناطہ توڑنے اور لوگوں کو دین سے دور کرنے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوئے۔ پاکستان اس لئے بنایا گیا تھا کہ اس میں اسلام کا نفاذ کیا جائے مگر بدقسمتی سے ملک میں موجود مٹھی بھر سیکولر عناصر نے اسلامی شریعت کے نفاذ کو ڈراونا خواب بنا دیا ہے۔ جھوٹ بول کر مدارس کو دہشت گردی اور بدامنی سے جوڑا جا رہا ہے۔ مدارس محبت کے مراکز ہیں۔ علما باطل اور جہالت کے خاتمے کیلئے جہاد کریں۔ فرقہ پرستی نے ملک کی نظریاتی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامع العلوم میں منعقدہ 35 ویں سالانہ ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے مولانا عبد المالک، مولانا محمد اسماعیل، مولانا عبد الرزاق اور مولانا عبیدالرحمن عباسی نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ خورشید احمد خان کانجو، میاں عزیر لطیف، میاں منیر احمد بودلہ، عبد القادر شاہ، علامہ عبد الوحید اختر، حافظ محمد اسلم و فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کے والدین، عزیز و اقارب اور جامعہ کے اساتذہ و طلبا نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 533911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش