اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کونسل کے انتخابات میں ایک ایک ووٹ کی بولیاں لگیں اور سیاست کاروبار بننے کا خطرہ پیدا ہوا، اس کو روکنے کے لئے ہم نے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرکے گورننس آرڈر میں ترمیم منظور کرائیں اور سیاست کو کاروبار بننے سے روکا۔ ورنہ آئندہ کوئی سیاسی کارکن بننے کی بجائے کاروبار کرکے پیسے بنانے میں لگ جاتا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے گزشتہ انتخابات میں ایک ووٹ کی تیس لاکھ بولی لگی اس دفعہ اخبارات نے ہمیں متوجہ کیا اس حوالے سے اخبارات میں خبریں بھی لگیں اور اداریے بھی لکھے گئے ہے، اس حوالے سے ہمارے پاس بھی کچھ معلومات تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سبسڈی پر گزارہ کرنے والی قوم ہیں اگر ایک ایک کروڑ میں ایک ایک ووٹ بکنا شروع ہو جاتا تو یہ ہمارے لئے شرم کی بات ہوتی۔ اس دوران اسلامی تحریک کے رہنماء ہمارے پاس آئے اور کہا کہ خدا کے لئے ووٹوں کی خریدوفروخت کو روکا جائے۔ اس دوران بعض دیگر جماعتوں نے بھی رابطہ کیا اور ووٹوں کی خریدوفروخت روکنے کے لئے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا جس پر ہم نے وزیراعظم پاکستان سے بات کی اور گورننس آرڈر2009ء کے سیکشن 33 میں باقاعدہ ترمیم کرائی اور کونسل کے انتخابات خفیہ رائے شماری کی بجائے شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کی شق شامل کرائی اور ساتھ ساتھ رولز میں بھی ترامیم کرائیں۔