0
Tuesday 19 Apr 2016 21:02

ضمیر کا سودا نہیں کیا بلکہ ہماری حکمت عملی سے علاقائی تعصب کا الزام ختم ہوگیا، عمران ندیم

ضمیر کا سودا نہیں کیا بلکہ ہماری حکمت عملی سے علاقائی تعصب کا الزام ختم ہوگیا، عمران ندیم
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے رکن اسمبلی عمران ندیم نے کہا ہے کہ کونسل کے انتخابات میں ہم نے ضمیر کا سودا نہیں بلکہ بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کیا ہے جس کے باعث گلگت بلتستان میں علاقائی تعصب کا الزام ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح چلاس کے رکن اسمبلی نے بلتستان سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو ووٹ دیا اسی طرح بلتستان سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی نے چلاس سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدوار کو ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ سید افضل کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور انہوں نے کونسل کے گزشتہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ سے کونسل کو الیکشن لڑا اور کامیاب ہوکر وزیراعظم کا مشیر بھی بنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں اسلامی تحریک کے امیدوار آغا رضوی سے وعدہ بھی کیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر انہیں ووٹ دیں گے اور میں نے یہ وعدہ پارٹی کی وجہ سے نہیں بلکہ آغا کی شخصیت کی وجہ سے ہی کیا تھا۔ اس کے ساتھ پارٹی نے بھی مجھے یہ اختیار دیا تھا کہ صورتحال کو دیکھ کر حکمت عملی طے کیا جائے جس پر عمل کرتے ہوئے میں اپنا ووٹ سید افضل کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شاہ بیگ کا ووٹ آغا عباس کے لئے کنفرم ہونے کے بعد ہی سید افضل کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران ندیم نے کہا کہ اگر پیسوں کے عوض ووٹ فروخت کرنا ہوتا تو سید افضل سے زیادہ پیسے دینے والے تھے لیکن میں نے اپناووٹ ضمیر کے مطابق دیا ہے اور پارٹی کے ممبر کو ہی ووٹ دیا ہے، جس کے باعث کونسل اور اسمبلی دونوں میں ہماری پارٹی کی نمائندگی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 534124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش