واشنگٹن:
اسلام ٹائمز-ترجمان امریکی دفتر خارجہ پی جے کراؤلی کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی قوانین کی پابندی نہیں کر رہا، عالمی قوانین کے تحت ریمنڈ ڈیوس کو استثنا ملنا چاہیے، ریمنڈ کے معاملے پر پاکستان سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے۔ امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہیں کر رہا۔ ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنا حاصل ہے اور اس کا مقدمہ عدالتوں میں نہیں چل سکتا۔ ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹ ملازمین کو بھی سفارتی استثناء دیا جا سکتا ہے۔ کراؤلی نے کہا کہ سینیٹر جان کیری چیئرمین خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر پاکستان گئے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ وہ اس معاملے میں امریکا کی مدد کر سکتے ہیں۔ ریمنڈ کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ تعلقات متاثر نہیں ہونگے۔ آج ریمنڈ ڈیوس کیس کی سماعت ہے اور عدالت میں یہ پٹیشن پیش کریں گے کہ اس کو سفارتی استثناء حاصل ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر اسرار کیا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس سفارتکار ہے، اس لئے عالمی قوانین کے تحت اسے استثنیٰ ملنا چاہئے۔ صحافیوں کو بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کرولی نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس سفارتخانے کے تیکنیکی اور انتظامی عملے کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریمنڈ کا معاملہ عدالتی نہیں اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پی جے کرولی نے کہا کہ انھیں لاہور میں ہلاکتوں پر افسوس ہے، مرنے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر پاک امریکہ تعلقات متاثر نہیں ہونگے۔