0
Saturday 19 Feb 2011 09:57

امریکا اور پاکستان کے تعلقات مشکلات میں ہیں،طالبان سیاسی عمل کا حصہ بن جائیں،ہلیری کلنٹن

امریکا اور پاکستان کے تعلقات مشکلات میں ہیں،طالبان سیاسی عمل کا حصہ بن جائیں،ہلیری کلنٹن
نیویارک:اسلام ٹائمز۔امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے تسلیم کیا ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات مشکلات کا شکار ہیں، لیکن دونوں ملکوں کو اختلافات دور کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ نیویارک میں ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا افغانستان میں طالبان اور القاعدہ کے خلاف لڑائی میں کامیابی کے لیے پاکستان کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔ انھوں نے ریمنڈ ڈیوس کیس کا ذکر کیے بغیر کہا کہ دونوں جانب سے بداعتمادی کے باعث تاخیر ہو رہی ہے۔ دونوں ملکوں کو ہوشیاری کے ساتھ غلط فہمیوں اور اختلافات کو دور کرنے کے لیے ملک کرکام کرنا چاہیے تاکہ گزشتہ دو سال سے جاری پیش رفت کو پٹری سے اترنے سے بچایا جاسکے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی عوام کی آمدنی ابتری کا شکار ہے، توانائی کی کمی نے معاشی نشوونما میں رکاوٹ ڈال رکھی ہے اور وہاں سیاسی عدم استحکام کاسبب بن رہی ہے۔ یہ مسائل بلاجواز نفرت انگیز امریکا مخالفت سے حل نہیں ہوں گے۔ انھوں نے زور دیا کہ پاکستان کی ذمے داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان طالبان پاکستانی سرحد ی علاقوں سے مزاحمت جاری نہ رکھ سکیں۔ 
آج نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ پاکستان کے دباوٴ کی وجہ سے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں مدد ملے گی۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے واشنگٹن میں ایشیا سوسائٹی میں افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان تنازعے کے ایسے سیاسی حل کے لئے جس کے تحت طالبان کو القاعدہ سے علیحدہ کر کے سیاسی عمل کا حصہ بنایا جاسکے سفارتی کوششوں میں اضافہ کر دیا جائیگا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کہا افغانستان سے ایک لاکھ امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل جولائی میں شروع کر دیا جائیگا۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ طالبان کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ سیاسی عمل میں شامل ہوں یا القاعدہ کے ساتھ رہ کر ہاری ہوئی جنگ کا حصہ بنیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دباو طالبان کو القاعدہ سے علیحدہ کر کے مذاکرات کی میز پر لانے میں مدد دے گا۔ خطاب کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے مارک گراسمین کو پاکستان اور افغانستان کیلئے باضابطہ طور پر نیا ایلچی مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ مارک گراسمین انیس سو ستر سے انیس سو اناسی تک پاکستان میں سفارتی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 55425
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش