0
Saturday 19 Feb 2011 11:06

بحرین،لیبیا اور یمن میں مظاہروں میں شدت،62 افراد جاں بحق،بحرین میں ہلاک شدگان سپرد خاک

بحرین،لیبیا اور یمن میں مظاہروں میں شدت،62 افراد جاں بحق،بحرین میں ہلاک شدگان سپرد خاک
منامہ،طرابلس،صنعاء:اسلام ٹائمز۔ لیبیا،یمن اور بحرین میں حکومت مخالف مظاہروں میں تیزی آگئی ہے۔ لیبیا میں پچاس، یمن میں چار اور بحرین میں آٹھ افراد اب تک اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما نے بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ کو ٹیلی فون کیا اور مظاہرین پر تشدد کی مذمت کی ہے۔ بحرین کے دارالحکومت مناما میں جمعرات کو فوج کی فائرنگ سے چار مظاہرین جاں بحق ہوئے، جمعے کے روز ان کے جلوس جنازہ سے لوٹنے والوں پر فوج نے ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کی، جس سے مزید چار افراد جاں بحق ہو گئے، اس طرح اہلکاروں کے ہاتھوں مارے گئے افراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور مظاہرین پر تشدد کی مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر اوباما نے شاہ حمد سے بحرین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور سیاسی اصلاحات اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دی۔
 لیبیا کے تین شہروں میں چار روز سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران اب تک 50 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ دو پولیس اہلکاروں کو مظاہرین نے پھانسی دے دی۔ لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھیالیس تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ حکام نے مظاہرین کو خبردار کیا ہے کہ ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ادھر یمن میں صدر صالح کے خلاف مظاہرے نویں روز میں داخل ہو گئے ہیں۔ دارالحکومت صنعا اور عدن میں مظاہرین نے صدر صالح کے بتیس سالہ دور کے خاتمے کے لیے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ عدن میں پولیس کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ادھر بحرین میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز پولیس سے جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے افراد کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ بحرین کے دارالحکومت مناما میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اور حکومت کے مخالفن جمع ہیں اور کرپٹ حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز احتجاج روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔ گزشتہ روز پولیس سے جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے چار افراد کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ تیونس اور مصر کے انقلاب کے بعد عوامی احتجاج کی لہر خطے کے دیگر ممالک میں بھی پہنچ گئی ہے اور لیبیا میں بھی حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ دوسری جانب فرانس نے بحرین میں جاری عوامی احتجاج کے دوران عام افراد کی ہلاکتوں کے باعث بحرین اور لیبیا کو سیکورٹی آلات کی فراہمی روک دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 55429
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش