0
Thursday 4 Aug 2016 13:38

وزیراعلیٰ سندھ کی 10 ارب روپے کے خصوصی کراچی پیکیج پر کام تیز کرنیکی ہدایات

وزیراعلیٰ سندھ کی 10 ارب روپے کے خصوصی کراچی پیکیج پر کام تیز کرنیکی ہدایات
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی بجٹ میں اعلان کردہ 10 ارب روپے کے خصوصی کراچی پیکیج پر کام تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ سیکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں صوبائی محکموں کی کارکردگی پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے متعلقہ محکمہ جاتی حکام نے وزیر اعلٰی کو بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گڈ گورننس، بہترین ترقیاتی کام، اچھی تعلیم و تعلیمی ادارے، صاف ستھرے اسپتال اور بہترین تعلیمی ادارے صوبائی حکومت کی ترجیحات ہیں، سرکاری اہلکاروں کی تقرریاں اور تبادلے کارکردگی کی بنیاد پر ہوں گے، جلد ہی محکمہ تعلیم اور صحت میں بھرتیوں پر پابندی کا خاتمہ کر دیا جائے گا، جس کے بعد ٹیچرز، پیرا میڈیکل اور ڈاکٹرز کو بھرتی کیا جائے گا، صوبے بھر میں محکمہ صحت کی 86 اسکیمز دسمبر تک مکمل ہونی چاہیئں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ تمام محکمے منظم انداز میں کام کریں اور ترقیاتی منصوبوں کی پی سی فور وقت پر جمع کرائیں، وقت پر پی سی فور جمع نہ کرانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، وہ غیر تسلی بخش کام قبول نہیں کریں گے، جو ترقیاتی منصوبے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ کے مطابق غیر تسلی بخش ہیں، ان کی ادائیگیاں روک دی جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں صوبائی محکمے کے ترقیاتی منصوبے اور ان کیلئے جاری فنڈز انگلیوں پریاد ہیں، وہ ہر منصوبے کا دورہ کرکے اس کے کام کا جائزہ لیں گے، جس محکمے میں کام سست روی سے ہوں گے، ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اگلے اجلاس میں تمام محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے، اور اگر کسی محکمے نے کارکردگی نہ دکھائی، تو سخت فیصلے کئے جائیں گے، کسی بھی محکمے کا سیکریٹری، ڈی جی یا ایم ڈی چھٹی نہ مانگے، اور وہ چھٹیوں پر پابندی سمجھیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے 5 کروڑ روپے کے بحالی اور مرمتی فنڈ کو بڑھا کر 5 ارب روپے کر دیا ہے، اب عمارتیں اور سڑکیں خستہ حالت میں نظر نہیں آنی چاہییں، بجٹ میں کراچی کیلئے اعلان کردہ 10 ارب روپے کے خصوصی پیکج پر کام تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بلدیاتی نمایندوں کی بھرپور حمایت کرنی ہے، ہر یوسی اور اس کے چیئرمین کا اپنا دفتر ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو 2 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری ہو چکے ہیں، لیکن انہیں خرچ ہی نہیں کیا گیا، جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو رقم ترقیاتی کاموں کیلئے جاری ہو چکی ہے، اسے خرچ بھی ہونا چاہیے، وہ یہ نہیں سنیں گے کہ کسی محکمے کو دی گئی رقم خرچ نہیں ہوئی۔ بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 60 سرکاری گاڑیاں غائب ہیں، جس پر انہوں نے ہدایت کی کہ غائب شدہ گاڑیاں تلاش کی جائیں اور خراب گاڑیوں کی مرمت کرائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 557908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش