0
Tuesday 30 Aug 2016 00:16

وزارت پانی و بجلی میں صرف ایک انجینئر ہے، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

وزارت پانی و بجلی میں صرف ایک انجینئر ہے، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی نے ملک میں بجلی کی طلب و رسد کا موثر نظام نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرانسمیشن سسٹم بوسیدہ ہے، صارفین کو پوری بجلی فراہم کر دیں تو ٹرانسمیشن سسٹم برداشت نہیں کر سکے گا۔ حکومتی رکن سینیٹر ظفراللہ ڈھانڈلا نے کہا کہ لائن لاسز کو پورا کرنے کیلیے اضافی بلز بھجوائے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز اجلاس چیئرمین یعقوب ناصر کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے نعمان وزیر نے کہا کہ ملک میں بجلی کی طلب اور ترسیل کا درست نظام موجود نہیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ڈیفنس فیڈرز کا نظام بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جائے۔

اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک کا بڑا علاقہ ایسا ہے جہاں لوڈمینجمنٹ کا اجراء نہیں ہورہا، جس کی وجہ سے تقسیم کار کمپنیاں بجلی کا پورا لوڈ نہیں اٹھا سکتیں۔ ایڈیشنل سیکریٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ ہمارے سسٹم ٹرپ ہو چکے ہیں کسی ڈسکوز کو پورا لوڈ دے کر دیکھیں گے کہ وہ برداشت کر سکتا ہے کہ نہیں، جہاں ریکوری نہیں ہورہی وہاں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ نعمان وزیر نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی میں صرف ایک انجینئر ہے۔ انھوں نے کہا کہ تقسم کار کمپنیاں بجلی چوری میں سیاسی سفارش کرنیوالوں کی کمیٹی میںنشاندہی کریں۔ رکن کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ سندھ میں بجلی چوری کی روک تھام کیلیے وزارت اورسندھ حکومت کی مشترکہ کمیٹی قائم کرنی چاہیے اور مشترکہ کمیٹی وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت ہونی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 563963
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش