0
Friday 2 Sep 2016 20:58

الطاف حسین اور مولوی فضل اللہ میں کوئی فرق نہیں، دونوں ملک دشمن ہیں، معصوم نقوی

الطاف حسین اور مولوی فضل اللہ میں کوئی فرق نہیں، دونوں ملک دشمن ہیں، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی نے کہا کہ حکمران جماعت ایم کیو ایم پر پابندی لگانے کی بجائے، اس کی وکالت کر رہی ہے، جوکہ ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے اور دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ ن کا رویہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں رکاوٹ اور ملک دشمن عناصر کے تحفظ کے مترادف ہے۔ لاہور میں جے یو پی کی کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیر معصوم نقوی نے واضح کیا کہ وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان اور گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کے بیانات سے واضح ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ایم کیو ایم کی پرورش شروع کر دی ہے چونکہ دونوں کے مفادات بھارت کیساتھ وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام توقع کر رہے تھے کہ وفاقی کابینہ کراچی میں 22 اگست کے سانحہ کیخلاف کوئی اقدام کرے گی مگر وہ خاموش ہونے کیساتھ ان کا سیاسی محاظ پر تحفظ کر رہی ہے، حکمران جماعت ہونے کے ناطے یہ پالیسی ملکی سلامتی کیخلاف ہے، اس کا پارلیمنٹ اور قومی سلامتی کے اداروں کو نوٹس لینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کی سیاست کرکے وطن عزیز کی خاطر بھارت کو چھوڑ کر پاکستان میں آنیوالے مہاجروں کو دوسروں سے لڑوانے والے اور نفرت کی سیاست کرنیوالے الطاف حسین اور طالبان کے سرغنے فضل اللہ کے درمیان کیا فرق ہے؟ دونوں ہی ملک دشمن ایجنسیوں کے ہاتھو ں میں کھیل رہے ہیں اور سکیورٹی اداروں پر حملے کرتے ہیں، لیکن اب دونوں کا وقت آخر آ پہنچا ہے، دہشتگرد ملا فضل اللہ اور اس کی تحریک طالبان دُم دبا کر بھاگ چکی ہے، اب ایم کیو ایم کی ملک دشمنی، قومی سلامتی کے اداروں سے عداوت اور دہشتگردی بے نقاب ہو چکی ہے تو اس پر پابندی ویسے ہی ضروری ہے جیسے کہ ولی خان کی نیشنل عوامی پارٹی پر ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں لگائی گئی تھی، ایم کیو ایم کی ملک دشمنی پر رعایت برتی گئی اور حوصلہ افزائی کی گئی تو یہ ملک کیساتھ غداری ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 564683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش