0
Wednesday 2 Mar 2011 17:02

پاراچنار،مسافر ویگن پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، کرم امن معاھدے کی کھلی خلاف ورزی ہے

پاراچنار،مسافر ویگن پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، کرم امن معاھدے کی کھلی خلاف ورزی ہے
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ پاراچنار سے پشاور جانیوالی مسافر کوچ پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا ہے، دھشتگرد اور انتہا پسند قوتوں کی طرف سے ایک بار پھر کرم امن معاھدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح پاراچنار سے پشاور جانیوالی مسافر کوچ نمبر 2976 پر ماموں خواڑ کے قریب دھشتگردوں نے ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے حملہ کیا۔ بم دھماکے کے نتیجے میں 18 مسافر جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے زخمی ہو گئے۔ جن میں سے دو خواتین اور ایک مرد کی حالت تشویشناک قرار دی گئی ہے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال پہنچایا گیا۔ جبکہ پاراچنار سے پشاور جانیوالے دوسرے مسافروں نے اس حادثے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کچھ دیر کے لئے سڑک بند کر دی۔
واضح رہے کہ فروری میں ہونے والے حالیہ امن معاہدے کے بعد حکومت اور کالعدم دھشتگرد تنظیم تحریک طالبان کرم کے کمانڈر فضل سعید نے معاھدے کو خوش آئند قرار دیا تھا نیز فضل سعید نے کہا تھا کہ معاھدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف اسلامی شریعت کے مطابق قانونی کاروائی کی جائے گی۔
ذرائع نے اسے کرم امن معاھدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اور کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان دونوں کا اگر اس علاقے میں امن بحال کرنے کا ارادہ ہے، تو یہ ان کے لئے آزمائش کی گھڑی ہے کہ اس دھماکے میں ملوث اور امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے والوں کو بے نقاب اور ان کے خلاف کاروائی کریں۔ 
اسی طرح کرم ایجنسی میں شیعوں کے چھ قبائل سے تعلق رکھنے والے زعماء کونسل نے بھی اسے ایک ماہ قبل [3 فروری 2011 کو] ہونے والے کرم امن معاھدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور حکومت اور جرگہ ممبران سے دھشتگردوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان شدت پسندوں اور انکے حامیوں نے گزشتہ تین سال کے دوران معاھدے کے بعد دسیوں مرتبہ اس کی خلاف ورزی کی ہے اور پاراچنار سے پشاور یا بالعکس آنے والی مسافر گاڑیوں پر ٹارگٹ حملے کئے ہیں۔ جبکہ حکومت اور جرگہ ممبران نے اکتوبر 2008ء کو مری میں ہونے والے معاھدے کے تحت کبھی چار کروڑ روپے جرمانہ لے کر خلاف ورزی کرنیوالوں کو سزا نہیں دی ہے۔
زعماء کونسل نے حکومت اور امن جرگہ کو معاھدے کی خلاف ورزی کرنے والے شدت پسندوں کا سراغ لگانے اور انہیں سزا دینے کے لئے ایک ھفتے کی مہلت دی جبکہ ناکام ہونے کی صورت میں انہوں نےخود بدلہ لینے کی دھمکی دی۔ 
اسلام ٹائمز ذرائعے کے مطابق کل منگل کو پاراچنار سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو جہانگیر پورہ پشاور میں اپنی دکان میں قتل کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محمد اصغر نامی ایک شخص، جس کا تعلق پاراچنار کے علاقے کنج علی زئی سے تھا، صبح اپنی دکان میں بیٹھا تھا کہ نامعلوم دھشتگردوں نے فائرنگ کر کے اسے شہید کر دیا۔ جبکہ دھشتگرد کاروائی کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
واضح رہے کہ اب تک پاراچنار سے تعلق رکھنے والے پشاور میں مقیم درجنوں افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔ جن میں طلباء، اساتذہ، ڈاکٹرز اور مختلف شعبوں کے لوگ شامل ہیں۔ جبکہ حکومت اس طرح کی کاروائیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 57204
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش