0
Sunday 9 Oct 2016 21:34

محرم کو خوف اور انتشار کی علامت بنا کر پیش کرنا مقدس مہینے کی توہین ہے، علامہ ساجد نقوی

محرم کو خوف اور انتشار کی علامت بنا کر پیش کرنا مقدس مہینے کی توہین ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر سید سبطین حیدر سبزواری سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں اور بانیان مجالس و جلوس ہائے عزا کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جو کہ حکومت اور پولیس کا افسوسناک رویہ ہے، سالہا سال سے ہونیوالی مجالس اور جلوس ہائے عزا میں رکاوٹیں ڈالنے کی جسارت کی جا رہی ہے، جنہیں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی قربانی سے نہیں ڈرتے، ریاست کو اپنا کردار ادار کرتے ہوئے عزاداروں کو سہولتیں فراہم کرنی چاہیں، تاکہ وہ آسانی کیساتھ غم حسین منا سکیں۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ نواسہ رسول اکرم، محسن انسانیت حضرت امام حسین علیہ السلام پوری امت کے امام اور پیشوا ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ان ایام میں کسی دوسرے کے مسلک کو چھیڑنے کی بجائے صرف اپنا نقطہ نظر پیش کیا جائے، چونکہ عزاداری سیدالشہداء ؑ جبر کیخلاف جہاد کرنے کا جذبہ عطا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق عزاداری منانا ہر شہری کا آئینی، قانونی، مذہبی اور شہری حق ہے، جسے کوئی طاقت نہیں چھین سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کسی جنگ، خوف یا بدامنی کا پیغام بن کر نہیں آیا بلکہ ایام عزاء مسلمانوں کے درمیان دین محمدی اور اہلبیت محمد کی محبت و عقیدت میں اضافے اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک حسین موقع کے طور پر آتا ہے، لہذا سرکاری سطح پر محرم الحرام کو خوف کی علامت اور انتشار کا باعث قرار دینا محرم کے تقدس کی نفی کرتا ہے، اس صورتحال کا خاتمہ کرنا ریاست، حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔
خبر کا کوڈ : 574167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش