0
Monday 7 Mar 2011 16:08

لیبیا میں امریکی فوج اتارنے کا بیان قابل مذمت ہے اور اگر اس طرح کیا گیا تو پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کیا جائے گا، علماء کنونشن

لیبیا میں امریکی فوج اتارنے کا بیان قابل مذمت ہے اور اگر اس طرح کیا گیا تو پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کیا جائے گا، علماء کنونشن
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام فاران کلب گلشن اقبال میں منعقدہ علماء کنونشن میں شریک مختلف دینی جماعتوں کے رہنماؤں اور ممتاز علماء کرام نے وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کے قتل کی مذمت اور اسے اسلام و ملک دشمن قوتوں کی سازش قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ قوم کو بتایا جائے کہ سیکورٹی اداروں کے تحفظات کے باوجود پاکستان کو میدان جنگ بنانے والے بلیک واٹر کے امریکی دہشتگردوں کو تھوک کے حساب سے دبئی اور واشنگٹن میں ویزے کس کے حکم پر جاری کئے گئے۔ ریمنڈ ڈیوس کو امریکی دباؤ پر رہا کیا گیا تو عوام حکمرانوں کا گھیراؤ کریں گے، وزیر داخلہ اور واشنگٹن میں مقیم پاکستانی سفیر ملکی مفاد اور قوم کی ترجمانی کی بجائے امریکی مفادات کے محافظ اور سامراجی قوتوں کی ترجمان کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ 
علماء کنونشن سے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی و صدر تنظیم المدارس مفتی منیب الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین رسالت قانون میں تبدیلی یا اسے غیر موثر بنانے کی کوشش قوم کو ہرگز قبول نہیں ہے۔ یہ قانون جارحانہ نہیں بلکہ درحقیقت اقلیتوں کے تحفظ کی ضمانت ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے پاکستانی سفیر سمیت کچھ ذمہ داران پاکستان کے بجائے امریکی مفادات کے محافظ اور ان کی بولی بول رہے ہیں، بڑی تعداد میں امریکیوں کو ویزے کس کے حکم پر جاری کئے گئے، پارلیمنٹ میں موجود دینی جماعتوں کے ممبران کو اس مسئلے پر آواز اٹھانی چاہئے، خطرات کی جڑ تک پہنچنا ہماری سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے۔ 
جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے مولانا اسداللہ بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں عموماً اور پاکستان میں خصوصاً سامراج اور ان کے حواری مسلمانوں کو کچلنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ لیبیا پر امریکی فوج اتارنے والا بیان قابل مذمت ہے اور اگر اس طرح کیا گیا تو پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کیا جائے گا، امریکہ نے ہمیشہ مسلمانوں کے تیل ودیگر وسائل پر قبضہ کرنے کیلئے اسی طرح شب خون مارا ہے۔ کویت عراق و افغانستان پر حملہ اور اب لیبیا پر حملے کی تیاری اس سازش کی کڑی ہے، اس پر اقوام متحدہ سمیت عالمی ضمیر کی خاموشی افسوس ناک عمل ہے۔
جے یو پی کے مرکزی رہنماء قاضی احمد نورانی نے کہا کہ نظام مصطفی اس ملک کا مقدر بن چکا ہے، جس فرد کو ناموس رسالت کی اہمیت اور قدر کا پتہ نہیں ہے اسے مسلمان کہلانے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ 
متحدہ علماء محاذ کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر پاکستان کے غیور عوام نے اتحاد و یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کر کے امریکہ اور ان کے یار حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے، اسلام میں کسی مجرم کو کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔ 
جمعیت غرباء اہل حدیث کے مرکزی نائب صدر مولانا محمد سلفی نے کہا کہ مفاد پرست حکمرانوں نے اس وقت پورے ملک کو میدان جنگ بنا دیا ہے۔ لہذا علماء کرام پر پہلے سے کہیں زیادہ ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ فروعی اختلاف اور مسالک سے آگے بڑھ کر امت کو اتحاد کا پیغام دیں۔ 
جماعت الدعوہ کراچی کے امیر انجئیر نوید قمر نے کہا کہ پوری دنیا کے کافروں نے مل کر امت کے اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے، دنیا میں سب سے بڑا امریکی سفارتخانہ اسلام آباد میں ہے اور 13500 امریکی ایجنٹ عالم اسلام کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک بڑا خونی کھیل کھیلنے کیلئے دندناتے پھر رہے ہیں، کوئی ان سے پوچھ کچھ کرنے والا نہیں۔ 
تحریک منہاج القرآن کے امیر مولانا عبدالمجید اشرفی نے کہا کہ حالات کا تقاضہ ہے کہ امت متحد ہو کر اغیار کی سازشوں کو ناکام بنائے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے افضل سردار نے کہا کہ جب بھی مسلمانوں کی ایمانی غیرت کو للکارا گیا ہے تو امت نے اپنے بھرپور اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے۔ توہین آمیز خاکوں سے لیکر توہین رسالت قانون کیخلاف سازشوں تک صلیبی جنگ کا حصہ ہیں۔ ختم نبوت کے مولانا توصیف احمد نے کہا کہ اپنے نظریات و اقدار کی حفاظت مسلمانوں کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر جمعیت اتحاد العلماء کے رہنماؤں مولانا عبدالرؤف، مولانا محمد ابراہیم حنیف، قاری ضمیر اختر، مولانا یامین منصوری، حافظ خالد مسعود و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

خبر کا کوڈ : 58088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش