0
Thursday 17 Nov 2016 22:11

قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسینؑ منعقد کرنیوالے طلباء پر ایف آئی آر ریاستی جبر ہے، الیاس صدیقی

قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسینؑ منعقد کرنیوالے طلباء پر ایف آئی آر ریاستی جبر ہے، الیاس صدیقی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں یوم حسین ؑ کے انعقاد پر درجنوں طالب علموں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمات قائم کرنا ریاستی جبر ہے۔ طاقت کے بل بوتے پر اپنا عقیدہ دوسروں پر تھوپنے کی دین ہرگز اجازت نہیں دیتا، انتظامیہ کا متعصبانہ رویہ علاقے کے امن کیلئے نیک شگون نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں مذہبی پروگراموں پر پابندی سے محض یوم حسین (ع) کے انعقاد کو روکنا مقصود تھا، وگرنہ قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسین ؑ کے علاوہ کوئی مذہبی تقریب منعقد نہیں ہوتی۔ حکومت کے اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے نہ صرف علاقے میں ان کی جگ ہنسائی ہوئی بلکہ عالمی سطح پر گلگت بلتستان حکومت تنقید کا نشانہ بنی ہے۔ حکومت نے ایک ایسے حساس ایشو کو چھیڑا ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں، عاشقان حسین ؑ اپنے سر تو کٹوا سکتے ہیں، لیکن نواسہ رسول کے ذکر پر پابندی ہرگز قبول نہیں کرسکتے۔

الیاس صدیقی نے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی تو احتجاجی دھرنا اتنا طویل نہ ہوتا، لیکن حکومت نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنایا اور ہٹ دھرمی دکھائی۔ پاکستان کی تمام جامعات میں تمام اسلامی فرقے یوم حسین (ع) کے پروگرامات میں بھرپور شرکت کرتے ہیں اور انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ پروگرامز منعقد ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا یوم حسینؑ کے انعقاد پر کسی کی دل آزاری نہیں ہوتی، اگر کسی کو نواسہ رسول (ص) کا ذکر ناگوار گزرتا ہے تو وہ اس پروگرام میں شرکت نہ کرے۔ قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسین ؑ کے پروگرام میں کوئی دل آزار تقریر ہوئی ہے اور نہ ہی کسی کے عقیدے کو چھیڑا گیا ہے، اس کے باوجود طلباء کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا صوبائی حکومت کا بدنیتی، تعصب اور حماقت پر مبنی اقدام ہے، جس کی بھرپور مذمت کی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 584674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش