0
Friday 20 Jan 2017 11:49

سابقہ حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے آج اسکردو اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے، جعفراللہ

سابقہ حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے آج اسکردو اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے، جعفراللہ
اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی سپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان جعفراللہ خان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کوئی الہ دین کا چراغ نہیں ہے کہ ایک دم سے لوڈشیڈنگ پر قابو پالیں۔ ہمارے لئے تمام اضلاع کے حلقے برابر ہیں اور ہم نے برابری کی بنیاد پر کام کرنا ہے۔ اب تک جو بھی صوبائی حکومت نے کام کیا ہے وہ عوام کی بنیادی ضروریات کے مطابق ہی کیا ہے۔ انہوں نے گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا کی آج جو حالت زار ہے وہ سابق حکومت کی غلط پالیسی اور لوٹ مار کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کی وجہ سے آج اسکردو اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔ سابقہ حکومت کی گندگی کو ہم صاف کر رہے ہیں۔ اس وقت وہی لوگ عوام کو اکسا رہے ہیں جو سابقہ حکومت کی کرپشن کے گنگا میں ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ان کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آج جتنے بھی مسائل سامنے آ رہے ہیں وہ سابقہ حکومت کی غلط پالیسی کا نتیجہ ہے۔ جو عوام آج بجلی کیلئے احتجاج کر رہے ہیں وہ اخلاقی طور پر بجلی کا بل بھی ادا کریں تاکہ معلوم ہوسکے کون کتنا اس دھرتی کی ساتھ مخلص ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام نے بجلی نہیں مانگا تھا۔ بلتستان کے عوام نے سٹرک، اضلاع اور یونیورسٹی مانگا تھا۔ اس کو ہم نے پورا کر دیا ہے۔ ہم نے ریجنل گریڈ کو متعارف کرانا ہے جو کہ نیشنل گریڈ کے ساتھ منسلک ہوگا۔ جہاں بجلی کا بحران ہوگا ان کو ریجنل گریڈ سے دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لینڈ ریفارمز کمیشن بنایا ہے جو مقامی اور عوام کا حکومت کے ساتھ زمینوں کے تنازعے کو حل کر کے عوام کو دے گی۔ وہ حکومت کیلئے جہاں ارضی ضرورت ہوگی وہاں سے 25 فیصد حکومت اٹھائے گی اور 75 فیصد آباد کر کے عوام کو ہی دیا جائیگا۔ پی پی پی والے خود دیامر کی 18000 ایکٹر اراضی خالصہ سرکار کے نام پر دے چکی ہیں۔ اب ان کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے تو سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے کیلئے اس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔
خبر کا کوڈ : 601859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش