0
Wednesday 15 Mar 2017 20:55

اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے، اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، علماء کنونشن

اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے، اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، علماء کنونشن
اسلام ٹائمز۔ جماعةالدعوة کے علماء کنونشن میں شریک مذہبی جماعتوں کے قائدین اور ملتان کی مختلف مساجد، مدارس کے ایک سو سے زائد علماء و خطباء نے کہا کہ پاکستان لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ہے، یہ ہی اس کی اصل بنیاد ہے۔ پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے قیام پاکستان والے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ پورے ملتان کی مساجد میں17 اور 24 مارچ کے خطبات جمعہ میں علماء کرام نظریہ پاکستان کو موضوع بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مدیر جامع اعظم الاسلامیہ مولانا سیف اللہ اعظم، جماعة الدعوة ضلع ملتان کے مسئول میاں سہیل احمد، مدیر جامع اسلامیہ مولانا عبدالرحمان شاہین، جماعة الدعوة ثالثی کونسل کے مفتی محمد زبیر، جنرل سیکرٹری تحریک دعوت توحید مولانا یامین محمدی، مولانا عبدالمنان سلفی، الشیخ عبدالستار المدنی، مولانا عبدالمالک ملتانی، مولانا یاسر سلیم، قاری حبیب الرحمان و دیگر نے مرکز ابن باز رشید آباد میں منعقدہ علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مفتی محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نظریہ پاکستان کو لوگوں کے ذہنوں میں اجاگر کرنے کے لیے علماء کی طرف سے بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔ اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے، اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔ مسلمانوں کو اس وقت بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔ فتنہ تکفیر کا علمی سطح پر رد کرنے کی ضرورت ہے۔ علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں، وہ کفار کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے نوجوانوں کو گمراہ ہونے سے بچائیں۔ دہشت گردی کی کاروائیاں دشمن کی طرف سے کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، یہ آپریشن ملک بھر میں بلاتفریق مسلک و مذہب اور سیاسی وابستگی کے بغیر فساد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دیگر علمائے کرام کا کہنا تھا کہ پاکستان لاالہ الااللہ کی جاگیر ہے۔ وطن عزیز پاکستان سے د ہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اتحادویکجہتی کا ماحول اور قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ آج بیرونی قوتیں نظریہ پاکستان کو ہمارے ذہنوں سے ختم کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک کو سیکولر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ پاکستان بناتے وقت لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور آزادی کے حصول کیلئے ایک قوم، ایک وحدت بنے تھے، جس کے نتیجہ میں پاکستان کے نام سے ایک الگ ملک معرض وجود میں آیا۔ آج بھی ملک جن کٹھن حالات سے دوچار ہے پھر سے اہل پاکستان میں وہی جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے منشور الگ الگ ہو سکتے ہیں لیکن نظریہ سب کا ایک ہونا چاہئے۔ مسلم ملکوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے امت مسلمہ کو باہم متحد کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 618566
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش