0
Tuesday 11 Apr 2017 20:19

مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کیلئے او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ممنون حسین

مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کیلئے او آئی سی کو  اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ممنون حسین
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین عرصہ دراز سے حل طلب ہیں، جس کے حل کے لئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو اس دیرینہ مسئلہ کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھیجے جانے والے انسانی حقوق تنظیم کے نمائندوں کا آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کا پچھلے ماہ دورہ احسن قدم ہے، انسانی حقوق کی تنظیم کی رپورٹ عالمی سطح پر بڑی اہمیت کی حامل ہے، اس رپورٹ کو تمام ممبر ریاستوں، دنیا کے اہم دارالخلافوں اور متعلقہ بین الاقوامی فورم تک پہنچایا جائے اور اس مسئلہ کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے ایوان صدر میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد العتمین کے ہمراہ وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ صدر مملکت نے ڈاکٹر یوسف کو پاکستان کے پہلے دورے پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے او آئی سی اور مسلم ممالک کا جموں و کشمیر کے مسئلہ کے حل کے لئے اور ان سے یکجہتی کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
 
صدر مملکت نے کہا کہ او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھیجے جانے والے انسانی حقوق کی تنظیم کے نمائندوں کا آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کا پچھلے ماہ دورہ احسن قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیم کی رپورٹ عالمی سطح پر بڑی اہمیت کی حامل ہے اور اس سے دنیا کو اصل حقائق کا علم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کو تمام ممبر ریاستوں، دنیا کے اہم دارالخلافوں اور متعلقہ بین الاقوامی فورم تک پہنچایا جائے اور اس مسئلہ کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے لیکن بدقسمتی سے اس سے مسلمان زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ صدر مملکت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے لیے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے بیانیے کی ضرورت ہے، او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اس کی بڑی اہمیت ہو گی اور وہ تمام امہ کے لیے قابل قبول ہو گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی، فرقہ واریت اور مسلمانوں کے خلاف اور خاص طور پر مسلم اقلیتوں کے لئے جوحالات پیدا ہو رہے ہیں ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ اس سلسلے میں عالمی برادری کی توجہ دلانے کی اشد ضرورت ہے۔

صدر ممنون حسین نے تنظیم پر زور دیا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ سے امت مسلمہ میں ترقی و خوشحالی کی راہ ہموار ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان مزید تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آستانہ، قازقستان میں ستمبر 2017ء میں سائنس اور ٹیکنالوجی پر پہلی اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کے مقاصد کے حصول کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا اور امت کے مفاد کی حفاظت اور فروغ میں شریک رہے گا۔ اس موقع پر صدر ممنون حسین نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کا منصب سنبھالنے پر ڈاکٹر یوسف احمد العتمین کو مبارکباد دی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ ان کے تجربہ اور وسیع علم سے تنظیم کو بہت فائدہ ہو گا۔  ڈاکٹر یوسف احمد امام العتمین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مجموعی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر انسانی سلوک پرتشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی ان لوگوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم دنیا کا ایک اہم رکن ہے۔ ڈاکٹر یوسف احمدامام العتمین نے پاکستان کی طرف سے دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری امہ کو دہشتگردی کا اجتماعی سامنا ہے۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امت مسلمہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 626873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش