0
Monday 8 May 2017 22:34

افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی ایک حقیقت ہے، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ

افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی ایک حقیقت ہے، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ افغان چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کابل میں پاکستانی صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل کیلئے پاکستان سے زیادہ کوئی ملک کردار ادا نہیں کرسکتا ہے تاہم باہمی تعلقات کی موجودہ صورتحال سے مطمئن نہیں جب کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم افغانستان میں ہونے والی ہر کارروائی کا الزام پاکستان پر لگاتے ہیں، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ارادہ لہذا پاکستان کے مفادات کے خلاف کبھی کوئی ہدایت جاری نہیں کیں اور جو پاکستان کو نقصان پہنچائے گا وہ ہمیں نقصان پہنچائے گا جب کہ آپریشن ضرب عضب ایک اچھا اور مثبت اقدام ہے۔ افغان چیف ایگزیکٹیو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سکیورٹی بڑا چیلنج ہے اور تحریک طالبان پاکستان کو دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔ ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی ایک حقیقت ہے تاہم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی سے بڑے مسائل کا سامنا ہے، طالبان ہمارے دشمن ہیں، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے رعایت دینے کے بجائے مجبور کرنا ہوگا جب کہ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی اور تعاون نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ مثبت رہا تاہم پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعاون کی فضا موجود نہیں جب کہ مناسب وقت پر پاکستان کا دورہ کروں گا۔
خبر کا کوڈ : 634822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش