واشنگٹن:
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے پاس شدت پسندوں سے نمٹنے اور ان پر غلبہ پانے کا کوئی واضح لائحہ عمل نہیں ہے۔ کانگریس کو جاری کی گئی وائٹ ہاؤس کی ششماہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں پاک افغان سرحد اور پاکستان کے قبائلی علاقوں کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔ رپورٹ کا مقصد افغان جنگ اور پاکستان میں القاعدہ کے خلاف گذشتہ ایک دہائی سے جاری آپریشن میں کامیابی کے تناسب کا جائزہ لینا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری میں پاکستانی فوج نے مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے گذشتہ دو سالوں کے دوران تیسری مرتبہ آپریشن کا آغاز کیا ہے۔ تاہم شدت پسندوں کی مزاحمت، خراب موسم، آئی ڈی پیز اور بارودی سرنگوں کی وجہ سے آپریشن میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں جاری حالیہ آپریشن کلین اپ کے حوالے سے کوئی واضح اور موثر حکمت عملی کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔