0
Monday 29 May 2017 18:21

سندھ کا 970 ارب روپے سے زائد کا بجٹ 5 جون کو پیش کیا جائیگا

سندھ کا 970 ارب روپے سے زائد کا بجٹ 5 جون کو پیش کیا جائیگا
اسلام ٹائمز۔ مالی سال 2017-18 کیلئے سندھ کا 970 ارب روپے سے زائد کا بجٹ 5 جون کو پیش کیا جائے گا، تاہم بجٹ کا مجموعی حجم 970 ارب روپے سے زائد رہنے کی توقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام محکموں اور وزارتوں کو سختی سے حکم دیا ہے کہ الیکشن کا سال ہونے کی وجہ سے صرف ایسے منصوبوں پر توجہ دی جائے، جو عوام کو نظر آسکیں، اس مقصد کیلئے نئی عمارتوں کی تعمیر، فرنیچر اور سازوسامان کی خریداری سمیت نئے ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ بلدیات، آب پاشی، ورکس اینڈ سروسز کے محکموں سے اعدادوشمار نہ ملنے کی وجہ سے بجٹ کی تیاری تاخیر کا شکار ہے۔ سندھ حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق صوبائی بجٹ کو 2 روز میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔ بجٹ کا مجموعی حجم 970 ارب روپے سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 250 سے 255 ارب روپے مختص کئے جانے کی توقع ہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کا اعلان کیا جائے گا، جبکہ تمام محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتی کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ بجٹ کا خسارہ 15 سے 17 ارب روپے تک رہنے کی توقع ہے، جبکہ ترقیاتی بجٹ میں 16 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایک ہزار نئی اسکیمیں رکھی جائیںگی، زیادہ توجہ جاری اسکیموں پر رکھی گئی ہے۔ 250 ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے علاوہ وفاق اور بیرونی امداد سے 80 ارب روپے کی لاگت سے مختلف منصوبوں پر کام جاری رکھنے کا اعلان ہوگا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کیلئے 65 ارب روپے، تعلیم کیلئے 175 ارب روپے اور امن و امان (پولیس، محکمہ داخلہ اور جیل خانہ جات) کیلئے مجموعی طور پر 88 ارب روپے کی رقوم مختص کئے جانے کی توقع ہے، جس میں سے 2.5 ارب روپے پولیس، محکمہ داخلہ اور جیل خانہ جات کی ترقیاتی اسکیموں پر خرچ کیے جائیں گے۔

اسکول ایجوکیشن کیلئے 10 ارب روپے، کالج ایجوکیشن کیلئے 5 ارب روپے، اسٹیوٹا کیلئے ایک ارب روپے، اسپیشل ایجوکیشن کیلئے 50 کروڑ روپے، جبکہ یونیورسٹیز اور بورڈز کیلئے 3.5 ارب روپے کی رقوم مختص کی جائیں گی۔ ترقیاتی بجٹ میں محکمہ صحت کیلئے 15.5 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر بجٹ میں نمایاں طور پر نظر آنے والے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی اور ایسے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، جو دسمبر 2017ء تک مکمل کر لئے جائیں، ریپئر اینڈ مینٹی نینس کے بجٹ سے اسکیموں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، 100 سے زائد غیرضروری اسکیموں کو سندھ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل نہیں کیا گیا۔ آئندہ بجٹ میں کراچی کی میگا اسکیموں پر خصوصی توجہ دی جائے گی، شہید ملت روڈ کو سگنل فری بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، اسی طرح ماڑی پور روڈ پر فلائی اوور تعمیر کیا جائے گا۔ کراچی کو ہالیجی جھیل سے 65 ملین گیلن پانی مہیا کرنے اور دھابے جی پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر ومرمت کیلئے بھی رقوم مختص کی گئی ہیں۔

آئندہ بجٹ میں کراچی کیلئے سہراب گوٹھ تا نمائش بلیو لائن بس سروس منصوبے کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ انٹرا سٹی سروس کیلئے بسوں کی خریداری اور قائدآباد تا ٹاور بلیو لائن چلانے کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ بجٹ میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے ریڈ لائنز ماڈل منصوبہ، کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی، اورنج لائن منصوبے کی دسمبر تک تکمیل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ بجٹ میں کراچی کیلئے فراہمی آب کے بڑے منصوبے K4 کیلئے 6 ارب روپے کی رقوم مختص کی گئی ہیں، جبکہ اس منصوبے کی زمین کے حصول کیلئے بھی 5 ارب روپے علیحدہ سے مختص کئے گئے ہیں۔ کراچی میں سیوریج کے بڑے منصوبے S3 کیلئے بجٹ میں 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جبکہ 3.5 ارب روپے رواں مالی سال میں جاری کئے جا چکے ہیں۔ آئندہ مالی سال میں محکمہ تعلیم نے 111 اسکیمیں مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، جبکہ فارم سے مارکیٹ تک کیلئے دسمبر 2018ء تک 41 اسکیمیں مکمل کرنے کا اعلان بھی کیا جائے گا، جس کے تحت سڑکوں کے نیٹ ورک میں بہتری ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 641580
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش