0
Wednesday 21 Jun 2017 15:54

بجلی چوری میں ملوث مدرسہ کے طالب علموں کا صحافیوں پر حملہ

بجلی چوری میں ملوث مدرسہ کے طالب علموں کا صحافیوں پر حملہ
اسلام ٹائمز۔ مدرسہ حقانیہ کے طالب علموں نے نجی ٹی وی چینل کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، عملے اور ڈی ایس این جی وین پر پتھر برسائے اور کیمرے توڑ دیے۔ نجی ٹی وی چینل کے ملازم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں واقع مدرسے کی انتظامیہ بجلی چوری میں ملوث ہے اور جب چینل اس چوری پر اپنی رپورٹ تیار کر رہا تھا تو مدرسے کے طالب علموں نے ان پر حملہ کر دیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ ادھر مدرسے کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ چینل کے اہلکار روزے کے دوران پانی پی رہے تھے، جنہیں پہلے ایسا کرنے سے منع کیا گیا لیکن جب انہوں نے یہ عمل جاری رکھا تو ان کی پٹائی کی گئی۔ دن نیوز کے ایک رپورٹر علی عثمان کے مطابق انہیں اور ان کی ٹیم کے پانچ دیگر ارکان کو حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجہ کا انٹرویو کرنے کے لیے چینل انتظامیہ نے بھیجا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ لاہور سے واپس نہیں آسکے تھے، لہٰذا ٹیم ان کے گھر چلی گئی جو مدرسے سے بے حد نزدیک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیم کے کیمرہ مین راشد عظیم مدرسے میں داخل ہوئے اور گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے اپنے سر پر پانی ڈالا جس پر مدرسے کے طالب علموں نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا جس کے بعد وہ مدرسہ سے واپس باہر آگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دوران انہوں نے دیکھا کہ مدرسے کی انتظامیہ بجلی چوری میں ملوث ہے، تو کیمرہ مین نے اس کی ریکارڈنگ کرنا شروع کی جس کے بعد مدرسے کے طالب علموں نے ان کو مارنا شروع کردیا، ان کے دو دانت توڑ دیے اور ان سے کیمرہ بھی چھین لیا۔ جب مدرسے کے طالب علم ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے تو نجی ٹی وی چینل کی ٹیم نے اپنے خفیہ کیمرے سے ویڈیو کی ریکارڈنگ جاری رکھی، اس کے بعد مدرسے کے طلباء نے ڈی ایس این جی وین پر پتھر برسائے اور ٹیم کے کیمرے اور ان کا دیگر ضروری سامان لے گئے۔ مدرسے کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ٹی وی چینل کی ٹیم مسجد میں نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد پانی پی رہی تھی۔ دن نیوز کی ٹیم کے ملازم نے بتایا کہ کیمرہ مین نے مدرسے کی فلم بندی کی جس کے مطابق مدرسے کی انتظامیہ بجلی چوری میں ملوث ہے جس کا استعمال درست نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ طالب علموں نے کیمرہ مین کو فلم بندی روکنے اور مدرسے سے فوری طور پر چلے جانے کو کہا جس کے بعد دونوں میں تلخ کلامی ہوئی اور طالب علموں نے اس کیمرہ مین کو مارنا شروع کردیا۔ تاہم مارگلہ پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں فریقین کو تھانے میں بلا کر ان کے بیان قلمبند کر لیے، جبکہ مدرسہ انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 647824
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش