0
Tuesday 15 Aug 2017 20:11

حکومت قبائلی علاقوں کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانا چاہتی ہے، شاہد خاقان عباسی

حکومت قبائلی علاقوں کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانا چاہتی ہے، شاہد خاقان عباسی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں صحت، تعلیم، سماجی شعبوں اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئے اضافی وسائل مہیا کئے جائیں گے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت قبائلی علاقوں کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانا چاہتی ہے۔ وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے شاہد خاقان عباسی سے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں خصوصی ملاقات کی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وفد کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے فاٹا کے علاقوں میں بنیادی ڈھانچہ اور وہاں جاری ترقیاتی کام کی رفتار شدید متاثر ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے سینیٹرز سے کہا کہ فاٹا میں تبدیلی ناگزیر ہے اور ان کی حکومت ان علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کو اپنی ترجیح تصور کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے رہائشیوں کے ساتھ تمام سماجی شعبوں میں برابر کا سلوک یقینی بنایا جانا چاہیئے، ہماری حکومت پہلے ہی تمام فریقین کی مشاورت سے یہاں قانونی اصلاحات لانے اور تعمیری تبدیلی کےلئے کام شروع کر چکی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں صحت، تعلیم، سماجی شعبوں اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئے اضافی وسائل مہیا کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام 7 قبائلی ایجنسیاں ہیں، جن میں سے اورکزئی کے علاوہ باقی تمام کی سرحدیں افغانستان سے ملتی ہیں۔ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے یہ علاقے بدترین دہشت گردی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندوں اور جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہ بھی بنے رہے ہیں، جن کے خلاف سکیورٹی فورسز نے کئی آپریشن بھی کئے ہیں۔ ان علاقوں کے لاکھوں رہائشیوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر ایک عرصے تک ملک کے دیگر حصوں میں عارضی طور پر قیام بھی کرنا پڑا، جس کے بعد ان کی مرحلہ وار واپسی کا عمل کافی حد تک مکمل ہوچکا ہے۔ قبائلی علاقوں کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے یا علیحدہ سے انتظامی حیثیت دینے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، آئے روز اس بارے میں احتجاج اور مطالبات بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 661538
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش