0
Thursday 31 Aug 2017 20:09

بھارت مزاحمتی قائدین کیساتھ غیرمشروط بات چیت کیلئے تیار ہے، بھارتی داخلہ سیکریٹری

بھارت مزاحمتی قائدین کیساتھ غیرمشروط بات چیت کیلئے تیار ہے، بھارتی داخلہ سیکریٹری
اسلام ٹائمز۔ دفعہ 35 اے پر جاری مخمصہ کے بیچ بھارتی داخلہ سیکریٹری راجیو مہریشی نے کہا ہے کہ حکومت کا اعلیٰ ترین قانونی افسر سپریم کورٹ کو آئین کے ’’آرٹیکل 35 اے‘‘ سے متعلق قانونی پہلوئوں میں مدد کریں گے، جس کے تحت مقبوضہ کشمیر کے پشتینی باشندوں کو خصوصی حقوق اور مراعات فراہم کئے گئے ہیں۔ راجیو مہریشی نے کہا ’’بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 35 اے سے متعلق چار سے پانچ کیس موجود ہیں اور یہ صرف قانونی مسئلے ہیں، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کی مدد کریں گے‘‘۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ بھارتی حکومت کو ایک غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے آرٹیکل 35 اے کو منسوخ کرنے سے متعلق عرضی دائر کرنے پر جواب پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ 35 اے کے خلاف مبینہ چھیڑ چھاڑ پر دہلی سے وادی تک سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی تھی جبکہ ریاست میں پہلی مرتبہ مزاحمتی اور مین اسٹریم جماعتیں اس معاملے پر ایک ہی سر میں بات کرنے لگی۔

کاروباری انجمنوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے اس قانون کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ پر تیور سخت کرنے اور احتجاجی مظاہروں کے بعد سپریم کورٹ میں انتیس اگست کو اس معاملے پر ہونے والی شنوائی بھی دیوالی تک ملتوی کی گئی۔ بھارتی داخلہ سیکریٹری نے مزید کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندوں سے بات چیت ممکن ہے تاہم یہ بات چیت کسی بھی پیشگی شرائط کے ہوگی۔ راجیو مہریشی جو آج یعنی جمعرات کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہے ہیں، نے کہا کہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ یہ بات پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ بھارتی حکومت کشمیر میں بات چیت کیلئے تیار ہے، ہم بات کرنا چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں بغیر کسی شرط کے بات چیت پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں داخلہ سیکریٹری نے کہا ’’میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی بات چیت ابتدائی شراط پر ہوگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی بھی شک نہیں ہے کہ پاکستان کشمیر میں دہشتگردوں کی مختلف طریقوں سے مدد کرتا ہے، جس میں مالی امداد بھی شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 665658
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش