0
Saturday 16 Sep 2017 19:43

قبائلی طالبعلم کو سکالر شپ دینے کے احکامات

قبائلی طالبعلم کو سکالر شپ دینے کے احکامات
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سیدعتیق شاہ اور جسٹس سیدارشد علی پرمشتمل 2 رکنی بنچ نے قبائلی طالبعلم کو فاٹا سیکرٹریٹ کی سکالرشپ دینے کے احکامات جاری کردئیے، فاضل بنچ نے منصوراختر کی آصف یوسفزئی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائررٹ کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گزار کا تعلق فاٹا سے ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے باعث وہ خاندان کے ہمراہ نقل مکانی کرچکاہے۔ اس دوران فاٹا سیکرٹریٹ نے سکالرشپ کا اعلان کیا جبکہ درخواست ایف ایس سی میں اے ون گریڈ حاصل کرچکا ہے اور جب ہائیرایجوکیشن کے پاس درخواست گزار کا نام گیا تو انہوں نے یہ کہہ کراعتراض کیاکہ درخواست گذار نے پشاورمیں تعلیم حاصل کی ہے جبکہ اشتہار میں یہ بات نہیں بتائی گئی کہ فاٹا سے باہر تعلیم حاصل کرنے والے سکالرشپ کے حقدارنہیں ہیں۔ فاٹا حکام کے مطابق 10 فیصد ایسے طالبعلم سکالرشپ کے حقدارہیں، جنہوں نے فاٹا سے باہر تعلیم حاصل کی ہو، فاضل بنچ نے 10 فیصد کوٹہ کے تحت آنے کی صورت میں سکالرشپ دینے کے احکامات جاری کردئیے۔
خبر کا کوڈ : 669592
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش