0
Sunday 17 Sep 2017 19:56

عالمی ادارہ میڈیکل سانس فرنٹیئر کی بندش پر کرم ایجنسی کے عوامی حلقوں کی تشویش

عالمی ادارہ میڈیکل سانس فرنٹیئر کی بندش پر کرم ایجنسی کے عوامی حلقوں کی تشویش
اسلام ٹائمز۔ حکومت کی جانب سے علاج معالجے کے عالمی ادارے میڈیکل سانس فرنٹیئر کی بندش پر کرم ایجنسی کے عوام نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادارے کے مطابق حکومت اس کی بندش کی وجہ نہیں بتائی مگر مزید این او سی جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایم ایس ایف نے گزشتہ چودہ سال میں صدہ اور علیزئی کے علاقوں میں 42 ہزار سے زائد مریضوں کا مفت علاج معالجہ کیا ہے مگر اب اس ادارے کی بندش سے عوام کو مفت علاج کی سہولت بھی میسر نہیں رہی اور عوام نے اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا کے ساتھ گفتگو میں عرفان اللہ اورکزئی نامی مقامی شخص کا کہنا ہے کہ اس ادارے نے نہ صرف بدامنی کے دور میں مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی ہیں بلکہ عام حالات میں بھی زچہ و بچہ کے کیسز کے حوالے اپنی ایک شہرت رکھتا تھا۔ کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والے سابق پارلیمانی رکن حاجی منیر اورکزئی نے بھی ایم ایس ایف کی بندش پر برہمی کا اظہار کیا ہے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے غریب عوام کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے۔ ایم ایس ایف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کرم ایجنسی میں کام بند کرنے کے نتیجے میں ڈاکٹر، نرسز اور کلاس فور سمیت ان کا دیگر عملہ فارغ ہوچکا ہے۔ فاٹا سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے ڈاکٹر عبدالقادر نے ایم ایس ایف کو ا ین او سی جاری نہ کرنے کے حوالے سے خبر سے لاعلمی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ ان کا تعلق بھی کرم ایجنسی سے ہے اور ان کو اس پر دکھ ہوا ہے۔ دوسری جا نب لوئر کرم کے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ طارق خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس ایف کی علاقے سے بیدخلی کا حکم اعلیٰ حکام کی جانب سے ملا ہے مگر خود ان کو بھی اس ضمن میں کسی قسم کا سرکاری حکمنامہ موصول نہیں ہوا۔
خبر کا کوڈ : 669841
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش