0
Saturday 23 Apr 2011 15:48

پاراچنار،بگن سے اغوا ہونے والے 45 افراد میں سے 8 شہدا مختلف علاقوں میں سپرد خاک، علاقے میں احتجاج اور شٹرڈاون ہڑتال

پاراچنار،بگن سے اغوا ہونے والے 45 افراد میں سے 8 شہدا مختلف علاقوں میں سپرد خاک، علاقے میں احتجاج اور شٹرڈاون ہڑتال

 پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ 25 مارچ کو لوئر کرم کے علاقے بگن سے اغوا ہونے والے 45 مسافرین میں سے آٹھ افراد کو نہایت بے دردی قتل کرنے کے بعد لاشیں جلا دی گئیں اور لاشوں کی باقیات کو گزشتہ روز پاراچنار بھیج دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 25 مارچ کو پشاور سے پاراچنار جانے والی تین مسافر کوچوں پر لوئر کرم کے علاقے بگن میں مسلح دھشتگرد طالبان نے خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر کے تین افراد کو موقع پر قتل جبکہ تین گاڑیوں سمیت 45 افراد کو اغوا لیا تھا جن میں سے 8 افراد کو گزشتہ دن نہایت بے رحمی سے جلا کر قتل کر دیا گیا اور انکی لاشوں کو پاراچنار بھیجا گیا، بعض ذرائع کے مطابق ان آٹھ افراد کو شروع ہی میں قتل کیا گیا تھا جن کے بارے میں لوکل انتظامیہ اور بعض مقامی عمائدیں کو بھی علم تھا تاہم امن مذاکرات میں خلل پیدا نہ ہونے کی امید پر انہوں نے وارثوں اور طوری قوم کو اصل صورتحال سے بے خبر رکھا۔ 
واضح رہے، لاشوں کو نہایت بے دردی سے مسخ کر کے جلاد یا گیا تھا اور بند تابوتوں کو کھولا نہ جا سکا، چنانچہ انکی پہچان ممکن نہ ہو سکی کہ پینتالیس مغویوں سے یہ کونسے آٹھ مظلومیں ہیں، تاہم بعض ذرائع کے مطابق بعد میں حکومت اور دوسرے واسطوں سے رابطہ کر کے بے رحم طالبان سے ان کے ناموں کی تفصیل پوچھی گئی جس کے مطابق شہید ہونے والوں میں محمد عرفان ولد آفتاب حسین، علی محمد ولد نذیر حسین، ارشاد علی ولد حبیب علی، خالد انور ولد سردار حسین، نثار حسین ولد سلطان علی، نوروز علی ولد مرجان، حاجی شریف حسین ولد نور محمد اور سید لائق حسین ولد سید حسین گل جو کہ پاک فوج میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا، کے نام شامل تھے۔ شہداء کو اپر کرم کے مختلف دیہاتوں لقمان خیل، ملانہ، شلوزان، بغدی، کڑمان، سرہ گلہ، کچکینہ اور لوئر کرم کے گاوں بلیامین میں ہزاروں سوگواروں کے آنسووں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ لاشیں پاراچنار پہنچتے ہی تمام مارکیٹس، کاروباری ادارے اور تعلیمی ادارے احتجاجاً بند ہو گئے اور علاقے مین میں قیامت صغریٰ پرپا ہو گئی۔ 
کرم ایجنسی کی مختلف سیاسی اور مذھبی شخصیات، سابق سینیٹر سید عابد حسین الحسینی، سابق سینیٹر سید محمد جواد ھادی، تحریک حسینی کے صدر محمد تقی اور تحریک حسینی کے سابق صدر مسرت حسین کے علاوہ دیگر قبائلی راھنماوں نے مخالف فریق کی طرف سے معاھدے کی خلاف ورزی اور اس انسانیت سوز اقدام کی پر زور مذمت کی، نیز انہوں نے کہا کہ دھشتگردوں کے تمام ٹھکانے اور مقامات حکومت کی دسترس میں ہیں مگر حکومت کوئی موثر اقدام اٹھانے میں پس و پیش کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت دوسرے مغویوں کی باحفاظت بازیابی کے لئے فوری اور موثر اقدامات کرے۔

خبر کا کوڈ : 67238
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش