اسلام ٹائمز۔ متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی اہم میٹنگ ہوئی۔ ذرائع کے مطابق فاروق ستار کی سربراہی میں ہونے والی میٹنگ میں ڈاکٹر ارشد وہرہ کے پارٹی چھوڑنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال، ایوانوں سے استعفیٰ دینے اور 5 نومبر کو بھر پور عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے پر مشاورت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ڈاکٹر ارشد وہرہ نے استعفیٰ نہ دیا تو تمام قانونی آپشنز استعمال کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وسیم اختر پر بھرپور اعتماد کا بھی اظہار کیا گیا اور اجلاس میں ایوانوں سے استعفیٰ دینے کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا فی الحال اس کو 5 نومبر تک موخر کیا گیا ہے، 5 نومبر کو بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا اور استعفوں کے آپشنز پر 5 نومبر کے جلسے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اس حوالے سے بھی پریشان ہے کہ ڈاکٹر ارشد وہرہ کے جانے کے بعد پی ایس پی کی جانب سے بلدیاتی نمائندوں سے بھی رابطے کرلئے گئے ہیں، جس کے باعث ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر ارشد وہرہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی لانا مشکل ہوگا۔