0
Wednesday 1 Nov 2017 10:11

این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی اساتذہ کو مستقل کرنیکا فیصلہ

این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی اساتذہ کو مستقل کرنیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی پرویز خٹک نے محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی شدہ تدریسی عملے کو ریگولرائز کرنے سے اصولی اتفاق کیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام سرکاری محکموں میں این ٹی ایس، آئی ٹی اور دوسرے ذرائع سے بھرتی شدہ تمام عارضی ملازمین کو ریگولرائزیشن اور اپ گریڈیشن پلان میں شامل کیا جائے۔ وزیراعلٰی نے ریگولرائزیشن ڈیزائن کی منظوری وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں منعقدہ اعلٰی سطح کے اجلاس میں دی۔ صوبائی سینئر وزیر برائے بلدیات عنایت اللہ، چیف سیکرٹری اعظم خان، انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود اور دیگر متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ملازمین سے متعلق دو نکاتی ایجنڈے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس میں این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی شدہ اساتذہ اور دیگر ملازمین کی ریگولرائزیشن، پولیس اور دیگر ملازمین کی اپ گریڈیشن، اس میں حائل مالی ضروریات اور درکار قانون سازی شامل ہیں۔ جبکہ اس ضمن میں بعض ضروری فیصلے بھی کئے گئے۔ وزیراعلٰی پرویز خٹک نے تمام سرکاری محکمہ جات اور اداروں میں مختلف اسامیوں کی اپ گریڈیشن اور کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کے مراحل خوش اسلوبی سے طے کرنے کیلئے ضروری ہدایات جاری کیں۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور دیگر ملازمین کی ریگولرائزیشن کا مشترکہ کیس صوبائی کابینہ کو بھیجا جائے تاکہ اگلے اجلاس میں اس پر حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔ پولیس اور دوسرے محکموں کے ملازمین کی اپ گریڈیشن سے متعلق وزیراعلٰی نے ہدایت کی کہ اس کا جامع کیس بھی صوبائی کابینہ کے اگلے ایجنڈے میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ تمام محکموں میں اپ گریڈیشن کا جامع کیس تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی تیاری 10 دن کے اندر مکمل کی جائے اور واضح کیا کہ وہ ملازمین کی سطح پر تفاوت کو ہر قیمت پر دور کرنا چاہتے ہیں۔ پرویز خٹک نے مزید واضح کیا کہ وہ ملازمین سے متعلق ایسا ملازمتی ڈھانچہ اور فارمولہ چاہتے ہیں جس میں سرکاری ملازمین کو زیادہ سے زیادہ فوائد ملیں اور وہ عوامی خدمت کی بطریق احسن بجا آوری میں کشش محسوس کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مستقل نوعیت کے پراجیکٹس میں کام کرنے والے ملازمین کی ریگولرائزیشن کو بھی حتمی شکل دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 680588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش