0
Friday 19 Jan 2018 13:37

نقیب محسود کی ہلاکت کا معاملہ، راؤ انوار تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش

نقیب محسود کی ہلاکت کا معاملہ، راؤ انوار تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش
اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کی جانب سے بنائی جانیوالی انکوائری کمیٹی کی جانب سے نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار انکوائر کمیٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔ نقیب محسود 2014ء میں مفرور تھا، ایف آئی آر سامنے آگئی۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے انکوائری کمیٹی کا سامنا کروں گا اور ثبوت دوں گا کہ نقیب ملزم تھا، نقیب اقدام قتل اور دہشتگردی مقدمات میں مفرور تھا، مقدمہ سچل تھانے میں درج ہوا۔ ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ 2014ء میں نور عالم، زاہد اللہ اور دو دیگر ساتھی مقابلے میں مارے گئے تھے، انکا سرغنہ عابد مچھڑ، سیف الدین محسود، ارشاد محسود، نقیب محسود، مولوی یار محمد مفرور تھے، تاوان کیلئے میمن تاجر کو بھی اغوا کیا گیا تھا۔ راؤ انوار کا کہنا تھا نقیب لاپتہ تھا تو ورثا نے پولیس سے رجوع کیوں نہ کیا؟ نقیب اللہ 100 فیصد جرائم پیشہ ہے، حلیم عادل کیخلاف مقدمہ درج کیا اس لئے سوشل میڈیا پر میرے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب تحقیقاتی کمیٹی کے رکن ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات میں کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا، انکوائری زیرو ٹالرنس کی بنیاد پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کے اہلخانہ کو بھی پیش ہونے کا کہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 698140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش