0
Wednesday 24 Jan 2018 16:52

رینجرز کو لاپتہ افراد سے متعلق الزامات کا جواب دینا پڑیگا، سندھ ہائیکورٹ

رینجرز کو لاپتہ افراد سے متعلق الزامات کا جواب دینا پڑیگا، سندھ ہائیکورٹ
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ رینجرز کو لاپتہ افراد سے متعلق الزامات کا جواب دینا پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ دو لاپتہ افراد زاہد حیدر اور مشتاق عادل کے اہلخانہ عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے اس دوران شور شرابا بھی کیا۔ مشتاق عادل کی والدہ نے کہا کہ مشتاق عادل کو رینجرز اہلکاروں نے حراست میں لیا اور غائب کر دیا، 3 سال سے میرا بیٹا لاپتہ ہے اور ہمیں تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے، بیٹا زندہ ہے تو بتا دیں، اور اگر مار دیا ہے تو بھی بتایا جائے۔ جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ لاپتہ شہری مشتاق عادل کی گمشدگی کا الزام براہ راست رینجرز پر عائد کیا جا رہا ہے، رینجرز کو الزامات کا جواب دینا پڑے گا۔ دوسرے لاپتہ شہری زاہد حیدر کی والدہ نے چیختے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کو گولیمار کے علاقے سے رینجرز اہلکاروں نے حراست میں لیا، رینجرز حکام تو کسی کی سنتے نہیں ہیں، خدا کیلئے عدالت ہی ہماری دادرسی کرے۔ عدالت میں موجود وکلاء نے خاتون کو خاموش کرانے کی کوششیں کیں، تو انہوں نے کہا کہ چیخ اس لئے رہی ہوں کہ شاید کسی کو لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی آواز سنائی دے اور کسی کے کان کھلیں۔ عدالت نے 22 فروری کو ایس ایس پی انویسٹی گیشن، رینجرز حکام اور دیگر کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ شہریوں کو بازیاب کرانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 699437
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش