0
Thursday 1 Feb 2018 11:34

انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ نے خیبر پختونخوا میں تعلیمی اصلاحات کا بھانڈا پھوڑ دیا

انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ نے خیبر پختونخوا میں تعلیمی اصلاحات کا بھانڈا پھوڑ دیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم میں اصلاحات کے دعوؤں کے باوجود ضلع کوہستان کے 96 فیصد، تورغر کے 75 اور شانگلہ کے 55 فیصد سکولز بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ جبکہ صوبہ بھر میں مجموعی طور پر 27 فیصد سکولز بجلی اور 7 فیصد سکولز ٹوائلٹ کی سہولت سے محروم ہیں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے سکولوں کی مانیٹرنگ کیلئے بنائی جانی والی انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ نے تعلیمی اصلاحات کا بانڈھا پھوڑ دیا ہے۔ یونٹ کی جانب سے جاری ہونے والی مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق ضلع تورغر کے47 فیصد اور ضلع کوہستان کے 46 فیصد سکولز بغیر باؤنڈری وال کے ہیں، جبکہ شانگلہ میں 32 فیصد، بٹگرام 25، مانسہرہ میں17 فیصد اور ایبٹ آباد میں 15 فیصد سکولز بھی باونڈری والز سے محروم ہیں۔ اسی طرح بجلی سے محروم سکولوں میں ضلع کوہستان سرفہرست ہے جہاں پر 96 فیصد سکولوں کو بجلی میسر نہیں ہے، جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں تورغرکے 57 فیصد، شانگلہ 53 فیصد، مانسہرہ میں 50 فیصد، بٹ گرام میں47 فیصد اور ضلع ٹانک میں 44 فیصد سکولوں کو بجلی میسر نہیں ہیں۔

باتھ رومز سے محروم سکولوں میں ضلع تورغر سرفہرست ہیں جہاں پر 59 فیصد سکولوں میں طلبہ کیلئے ٹائلٹ دستیاب نہیں ہیں جبکہ دیگر اضلاع میں کوہستان میں 55 فیصد، شانگلہ میں 25، بٹگرام میں 19، مانسہرہ 14 جبکہ ایبٹ آباد میں 13 فیصد سکولز ٹوائلٹ سے محروم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پینے کے صاف پانی سے محروم اضلاع میں بھی تورغر پہلے نمبر پر ہے جہاں 75 فیصد سکولز پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر ضلع کوہستان ہے جہاں 65 فیصد، تیسرے نمبر پر شانگلہ 45 فیصد، مانسہرہ میں 39، بٹ گرام 38، ایبٹ آباد 33 اور ضلع ٹانک میں 29 فیصد سکولوں میں طلبہ کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہیں، جبکہ مجموعی طور پر صوبے میں 19 فیصد سکولوں میں پینے کا صاف پانی اور 7 فیصد سکولوں میں طلبہ کیلئے ٹوائلٹ دستیاب نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 701354
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش