0
Monday 5 Mar 2018 03:16

سندھ حکومت نے کچرا باہر پھینکنے سے متعلق احکامات سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا، وسیم اختر

سندھ حکومت نے کچرا باہر پھینکنے سے متعلق احکامات سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا، وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) شہر میں تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی شناخت رکھنے والی تمام مخدوش تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے لئے کے ایم سی اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ وسیم اختر نے نانک واڑہ پان منڈی میں مہندم ہونے والی پرانی رہائشی عمارت کا جائزہ لینے کے موقع پر زور دیا کہ شہر میں مخدوش تمام تاریخی عمارتوں کا سروے بہت ضروری ہے۔ اس موقع پر میئر کراچی کو آگاہ کیا گیا کہ مہندم ہونے والی عمارت میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ 1890ء کی تعمیر شدہ عمارت کا منہدم ہونے والا حصہ از سرنو تعمیر کیا جائے گا۔ وسیم اختر کو بتایا گیا کہ رہائشی عمارت کے گرنے سے 18 خاندان متاثر ہوئے ہیں جنہیں وقتی طور پر سرکاری اسکول میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ کچرا گھر سے باہر پھینکنے سے متعلق صوبائی حکم کے بارے میں کے ایم سی اور ڈی ایم سی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ میئر کراچی نے کہا کہ ایسے کسی بھی حکم سے پہلے شہر کو صاف کرنا چاہیئے، سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو چاہیئے کہ شہر میں تعفن زدہ کچرے کو طریقے سے ٹھکانے لگائے۔ میئر کراچی نے ضلع کورنگی میں رکھے جانے والے نئے کچرا دان کا جائزہ لیا اور انہیں ہسپتال اور اسکول کے قریب رکھنے کا حکم دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے اور تباہ حال سیوریج نظام شہرکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 709076
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش