1
0
Tuesday 3 Apr 2018 00:26

3 اپریل جی بی کی تاریخ کا سیاہ دن، جب شاہراہ ریشم پر شیعہ مسافروں کو بسوں سے اتار کر چلاس کے مقام پر شہید کر دیا گیا

3 اپریل جی بی کی تاریخ کا سیاہ دن، جب شاہراہ ریشم پر شیعہ مسافروں کو بسوں سے اتار کر چلاس کے مقام پر شہید کر دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی تاریخ کے سیاہ ترین واقعہ ’’سانحہ چلاس’’ کو پیش آئے چھ سال بیت گئے، لیکن تاحال دہشتگردوں کو سزا نہیں ہوسکی۔ تفصیلات کے مطابق تین اپریل 2012ء کو چلاس کے مقام پر اسکردو جانے والی بسوں کو اسلحہ بردار دہشتگردوں نے دن دیہاڑے روک کر مسافروں کے شناختی کارڈ دیکھ دیکھ ایک درجن کے قریب شیعہ مسافروں کو گولیوں سے چھلنی کر دیا تھا۔ اس دوران دہشتگردوں کے سہولتکاروں کا جم غفیر بھی پتھروں اور ڈنڈوں سے حملہ آور ہوا، تین سے چار گھنٹے تک قیامت خیز مناظر چشم فلک نے دیکھے اور اسی دوران سکیورٹی ادارے تماشائی بنے رہے۔ اس واقعے میں شہید ہونے والے افراد کی لاشیں چار روز بعد اسکردو پہنچائی گئیں۔ ہفتوں تک اس ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند ہوتی رہی، لیکن نہ صرف ان دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ دہشتگردوں کی ویڈویوز منظرعام پر آنے کے باوجود ان کو تاحال سزائیں نہیں ہو سکیں۔ سانحہ چلاس کو پیش آئے چھ سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اس سانحے کے مرکزی کرداروں اور دہشتگردوں کو تختہ دار پر نہ لٹکانا عدلیہ، ایکشن پلان اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
خبر کا کوڈ : 715266
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Zakir Hussain
Iran, Islamic Republic of
هم حکومت سے ان قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکانے کا مطالبہ کرتے ہیں
ہماری پیشکش