0
Thursday 31 May 2018 15:19

الیکشن میں شیعہ علماء کونسل کیساتھ اشتراک عمل کیصورت نکل سکتی ہے، مجلس وحدت مسلمین

الیکشن میں شیعہ علماء کونسل کیساتھ اشتراک عمل کیصورت نکل سکتی ہے، مجلس وحدت مسلمین
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے زیر اہتمام ضلعی پولٹیکل کونسل اور معززین کا اہم اجلاس پیر چنڈام میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، شکارپور کے سیکریٹری جنرل فدا عباس لاڑک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں ضلعی صدر شیعہ علماء کونسل احمد علی برڑو، مجلس وحدت کے ضلعی رہنما محبوب علی ابڑو، شاکر حسین، مستنصر مہدی، دریا خان جتوئی و دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ کے منتخب حلقوں سے ایم ڈبلیو ایم اپنے امیدوار کھڑے کر رہی ہے، دہشتگردی اور کرپشن ملک کے دو بڑے مسائل ہیں، جن کے خلاف ہم نے ہمیشہ جدوجہد کی ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا پانچ سالہ دور حکومت ملکی تاریخ کا سیاہ دور رہا، جس میں عوام غیر محفوظ رہے، ملکی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا، اور امریکی سامراج کی مداخلت رہی، ہم کرپشن اور دہشتگردی سے پاک پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔

صحافیوں کی جانب سے ایم ایم اے کی حمایت کے سوال پر جواب دیتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے کبھی بھی شیعہ نسل کشی کی کھل کر مذمت نہیں کی، ڈیرہ اسماعیل خان جو کہ مولانا کا حلقہ انتخاب اور گھر ہے، وہاں مسلسل شیعیان علیؑ کا قتل عام ہو رہا ہے، مگر وہ کبھی اس قتل عام کے خلاف نہیں بولے اور نہ ہی وہ شہداء کے گھر تعزیت کیلئے گئے، ایم ایم اے کو اسلام کی بجائے اسلام آباد کی فکر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ شیعہ علماء کونسل نے اپنے امیدواروں کی حمایت کیلئے رابطہ کیا تو پارٹی مشاورت کے بعد جواب دیا جائے گا، ہم باکردار اور صالح افراد کو پارلیمنٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں، ایس یو سی کے ساتھ اشتراک عمل کی صورت نکل سکتی ہے، ملت کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے باکردار صالح شیعہ امیدواروں کو سپورٹ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 728611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش