0
Monday 16 Jul 2018 10:02

این آئی اے کیطرف سے کشمیری صحافی کی نئی دہلی طلبی

این آئی اے کیطرف سے کشمیری صحافی کی نئی دہلی طلبی
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے صحافی عاقب جاوید کی ’’این آئی اے‘‘ کے ذریعے نئی دہلی طلبی پر مزاحمتی جماعتوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت اب یہاں خیالات کی آزادی پر شب خون مارنے کے فراق میں ہے اور اس کا آغاز صحافیوں کو تنگ طلب کرنے اور انہیں دباؤ میں لانے کے عمل سے کیا گیا ہے، جس کی تازہ کڑی نوجوان صحافی کی طلبی اور ان سے پوچھ گچھ ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) اور جماعت اسلامی کشمیر نے کہا ہے کہ بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو اب کشمیریوں کو ہراساں اور خوفزدہ کرنے اور اُن کے انسانی حقوق کو پامال کرنے کا ایک ذریعہ بنایا جارہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ صحافی عاقب جاوید کو دہلی طلب کرنا یہاں کی صحافتی برادری کو مرعوب و خوفزدہ کرکے اخبارات پر درپردہ سینسر شپ نافذ کرنے کی ایک بھونڈی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے ایک اہم ترین ستون صحافت پر این آئی اے کی یلغار سے خاموش کرنے کی مذموم کارروائی سے یہاں کی رہی سہی جمہوری اور سیاسی آزادی جو کہ نہ ہونے کے برابر ہے کو سلب کرتے ہوئے بدترین قسم کی ایمرجنسی نافذ کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے این آئی اے کی طرف سے حریت پسند خاتون رہنما سیدہ آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھی فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نصرین ساتھ ہی ساتھ عاقب جاوید جیسے صحافی کو گرفتار کرنا کسی گہری سازش کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 738036
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش